لاہور (نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کارکنوں کو تیاری کا پیغام دے دیا۔ سابق وزیراعظم نے ویڈیو لنک خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پکڑ دھکڑ سے ڈرنے والے نہیں، سازش کے تحت مسلط ہونے والوں نے ملک کا بیڑہ غرق کر دیا۔ کون سی قیامت آئی کہ معیشت ڈوبنے کے قریب ہے۔ ہم نے اسلامی فلاحی ریاست کی بات کی۔ مدینہ کی ریاست کی بنیاد عدل اور انصاف تھی، پاکستان کا قیام لوگوں کا خواب تھا۔ تحریک پاکستان کے وقت بڑے لوگوں کی قربانیاں تھیں، جدھر انصاف ہے ادھر این آر او نہیں، جدھر انصاف ہے وہاں ظلم نہیں ہے، جو قوم اپنے نظریے سے ہٹ جاتی ہے وہ مر جاتی ہے۔ سازش کے تحت مجرموں کی حکومت ہم پر نافذ کی گئی۔ اگر ہم نہیں جاگیں تو ہم سب ذمہ دار ہوں گے۔ ہماری سب سے بڑی طاقت اوورسیز پاکستانی ہیں، 10 ملین اوورسیز پاکستانی ہیں، ڈالر 178 روپے کا تھا، ہمارے 3 سال 8 ماہ میں صرف 55 روپے ڈالر مہنگا ہوا، اس ایک ہفتے میں 50 روپے ڈالر مہنگا ہوا، سب چیزیں مزید مہنگی ہوتی جا رہی ہیں، کون سی قیامت آئی تھی کہ معیشت ڈوبنے کے قریب ہے، کس وجہ سے یہ مہنگائی کا طوفان آگیا ہے۔ بھارت کے ریزرو ساڑھے 500 ارب ڈالر ہیں۔ ہمارے ریزرو 3 ارب ڈالر سے بھی نیچے گر گئے ہیں۔ امپورٹڈ حکومت کے امپورٹڈ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ہیں۔ اسحاق ڈار نے پہلے آئی ایم ایف کو دھمکیاں دیں، اب اپنے گھٹنے ٹیک لیے ہیں۔ ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں، آگے جانے کا راستہ ان کو نہیں معلوم۔ مارشل لا میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا، شہباز گل کو برہنہ کر کے تشدد کیا گیا۔ شہباز گل پر جتنا تشدد کیا گیا ابھی تک اس پر اثرات ہیں۔ شہباز گل امریکا سے پاکستان کی مدد کرنے آیا تھا، غدار، دہشت گردوں سے تو ایسا رویہ ہو سکتا ہے سیاسی لوگوں کے ساتھ ایسا کیوں؟۔ مجھے نہیں سمجھ آتی رات کو تین بجے کیوں لوگوں کو گھروں سے اٹھانے آجاتے ہیں۔ بچے، بچے کو پتا ہے جنرل (ر) باجوہ نے این آر او ٹو دیا، کیا پاکستان کوئی بنانا ری پبلک ہے؟ شیخ رشید کواسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت دی لیکن اس پر مزید کیسز ڈالے جا رہے ہیں، شیخ رشید کی عمر 75 سال ہے ان کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔ انصاف کے نظام سے پوچھتا ہوں کدھر گئے ہمارے بنیادی حقوق؟۔ ارشد شریف کو بیرون ملک قتل کیا گیا، رجیم چینج کے خلاف بولنے والوں کو ڈرایا، دھمکایا گیا، ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے۔ جن کو اقتدار میں بٹھایا ان کا مقصد اپوزیشن کو ڈرانا، دھمکانا ہے۔ لندن بھاگنے والے کے لیے گراؤنڈ بنائی جا رہی ہے۔ ملک میں استحکام ہو گا تو معاشی استحکام آئے گا۔ اسمبلیوں کی تحلیل کو 18 دن ہو گئے تاحال گورنر نے الیکشن کی تاریخ نہیں دی، 90 دن کے بعد یہ حکومت آئین کے خلاف ہو جائے گی۔ امپورٹڈ ڈاکو الیکشن سے خوفزدہ ہے۔ مجھے جیل ڈالنے کا پلان بنایا ہوا ہے، یہ سمجھتے ہیں جب تحریک انصاف کمزور ہو گی تب یہ الیکشن کی تاریخ دیں گے۔ سارا پاکستان آج عدلیہ کی طرف دیکھ رہا ہے۔ امید کرتا ہوں عدلیہ آئین کے ساتھ کھڑی ہو گی، 90 دن کے اندر الیکشن نہ کرانے کا مطلب ملک میں جمہوریت نہیں ہو گی۔ ضمنی الیکشن ہارنے کے بعد یہ ڈرے ہوئے ہیں، ان کے پاس کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔ ان کو ملک کے برباد ہونے کی کوئی فکر نہیں، ان کا پاکستان میں کوئی سٹیک نہیں، یہ پھر بیرون ملک بھاگ جائیں گے۔ ہمیں فکر ہے اگر ملک نہیں تو ہم نہیں ہیں۔ بڑھتی ہوئی دہشت گردی بارے انہوں نے کہا کہ جب ہم وفاق میں تھے تب اس طرح کی دہشت گردی کیوں نہیں تھی، اس وقت توہماری حکومت نہیں دہشت گردی آپ کی نااہلی کی وجہ سے ہے۔ ملک کی تاریخ میں ایسی نگران حکومت نہیں بنائی گئی۔ ایسی نگران حکومت بنا کر ملک کا مذاق بنایا گیا، نگران حکومت میں تحریک انصاف کے سارے اینٹی لوگوں کو لگایا گیا، تحریک انصاف کو کمزور، جیلوں میں ڈال کر انہوں نے الیکشن کرانے کا پلان بنایا ہوا ہے۔ ورکرز تیاری کر لیں، ہم نے جیل بھرو تحریک شروع کرنی ہے۔ ہم پاکستان کی ساری جیلوں کو بھر دیں گے تاکہ ان کا شوق پورا ہو جائے، کارکن تیاری کریں، جیل بھرو تحریک کے لیے سگنل دوں گا۔ کارکن میرے سگنل کا انتظار کریں۔
عمران
لاہور (نیوز رپورٹر) عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی مخالفین کے خلاف حکومتی انتقامی کارروائیوں کے پیچھے کچھ اور لوگ ہیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان سے چودھری پرویز الہٰی نے ملاقات کی، ملاقات میں سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک بھی موجود تھے، پنجاب اور خیبر پی کے کے انتخابات کے حوالے سے بات چیت کی گئی، عمران خان اور پرویز الہٰی نے حکومت کے منفی ہتھکنڈوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کے خلاف حکومت کی انتقامی کارروائیوں کے پیچھے کچھ اور لوگ ہیں، حکومت کی ناک تلے دوبارہ دہشت گردی ملک میں سر اٹھا رہی ہے، حکومت کو امن و امان کی نہیں مخالفیں کو کچلنے کی فکر ہے حکومت کو انتخاب کی تاریخ دینا پڑے گی ورنہ آئین شکنی کی مرتکب ہوگی، حکومت الیکشن سے نہیں بھاگ سکتی۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا حکومت ملکی معیشت کو تباہ کرچکی ہے۔ امن و امان کی صورتحال بھی تیزی سے خراب ہو رہی ہے، پی ڈی ایم کی حکومت بدترین بوکھلاہٹ کاشکار ہے، پارلیمانی لاجز میں سابق ارکان پارلیمنٹ کے کمروں کے تالے توڑ ے جارہے ہیں، حکومت گرفتاریاں، مقدمات، چھاپوں کے سائے میں اے پی سی کی دعوت دے رہی ہے۔ چودھری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی شوباز یاں بری طرح ایکسپوز ہورہی ہیں۔ شہباز شریف کے پاس عوامی ریلیف کے لئے تو کچھ نہیں، پی ڈی ایم کی حکومت نااہلی کے بعد انتقامی کارروائیوں میں بھی ورلڈ ریکارڈ بنانا چاہتی ہے، صرف اور صرف عمران خان، تحریک انصاف اور اتحادیوں کو کچلنے کا ایجنڈا سرگرم ہے۔
عمران/ پرویز الٰہی ملاقات
اسلام آباد (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جن کی دو دن میں جیل میں رہ کر آنکھیں بھر جائیں وہ جیلیں نہیں بھرا کرتے۔ آپ کو جیل بھرو نہیں ڈوب مرو تحریک شروع کرنی چاہئے۔ عدالتوں میں اپنے اعمالوں اور کیسز کا حساب دیں جیلیں خود بھر جائیں گی۔ تمہیں کال دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ عوام آئین کے آرٹیکل63 ون ایف کی طرف دیکھ رہے ہیں جس کے مطابق ذہنی مریض پارلیمنٹ کا رکن نہیں بن سکتا، ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کرنے، آٹا بجلی گیس دوائی کی مہنگائی، بے روزگاری اور دہشت گردی لانے والے شخص کا چہرہ عوام پہچانتے ہیں جیل بھرو تحریک کی وہ بڑھکیں مار رہا ہے جو چار ماہ سے زخم پہ پلستر باندھ کے کارکنوں کے حصار میں بکتربند زمان پارک میں چھپا بیٹھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو وزیراعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ایک شخص دوبارہ وہی تقریر کر رہا ہے جو 20سال سے کر رہا ہے، وہ یہ بھول گیا کہ وہ تین سال سے زائد عرصہ وفاقی اور دس سال خیبر پی کے میں اقتدار سے چمٹا رہا۔ پاکستان کے عوام کو گمراہ کرنا اب آسان نہیں اور نہ ہی وہ بیوقوف ہیں جس طرح آپ انہیں سمجھتے ہیں وہ بہت عقل مند اور سوجھ بوجھ رکھنے والی عوام ہے اسے معلوم ہے کہ عمران خان کے دور میں چینی اور آٹے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا، آٹے کی قیمت 35روپے کلو گرام سے بڑھ کر 120روپے کلو گرام جبکہ چینی کی قیمت 52روپے فی کلو گرام سے بڑھ کر 150روپے فی کلوگرام ہو گئی۔ خواتین کو انگوٹھوں کے نشان لگا کر شناختی کارڈ کے ذریعے ا یک کلو گرام چینی ملتی تھی یہ وہی شخص ہے جسے میڈیا سے معلوم ہوا کے ڈالر کا ریٹ بڑھ گیا ہے۔ ہم نے اس وقت میثاق معیشت کی بات کی اور کہا کہ ملکی معیشت آئی ایم ایف کے حوالے نہ کریں، ایسا معاہدہ نہ کریں جس سے عوام مہنگائی کے سمندر میں ڈوب جائیں ، عمران خان نے ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ عمران خان نے اپنے دور میں 25ہزار ارب کے قرضے لیے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان آج جیل بھرو تحریک کا نعرہ لگا رہا ہے۔ اس نے اپنے دور حکومت میں ساری اپوزیشن اور صحافیوں کو جیلوں میں ڈالا اور انہیں ہراساں کیا ۔ عمران خان نے امریکا جا کر بھی سیاسی مخالفین سے انتقام لینے کی بات کی، اس نے کہا کہ نوازشریف کا اے سی بند کردوں گا ، شہبازشریف نے کمر درد کی وجہ سے نماز کے لئے کرسی مانگی تو ان کے پاس جو کرسی موجود تھی وہ بھی چھین لی گئی ۔عمران خان کے کیے گئے معاہدوں پر ہمیں عملدرآمد کرنا پڑ رہا ہے۔ عمران خان کی نالائقی اور نااہلی سے خیبر پی کے میں بدامنی پھیلی، عمران خان کیسے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں آتے ، انہوں نے اپنے دور حکومت میں صوبے میں دہشتگردی کے مقابلہ کے لئے انفراسٹرکچر، پولیس اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کی استعداد کار میں اضافہ ، فرانزک لیبارٹری کے قیام اور جدید سازوسامان کی فراہمی کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کئے تھے جس کا انہیں اس اجلاس میں جواب دینا پڑتا، جیل بھرو تحریک میں قیادت سب سے پہلے گرفتاری دیتی ہے۔ اس طرح بیماری کا بہانہ بنا کر چھپ کر نہیں بیٹھتی، وہ اپنی گندی اور بدبودار سیاست اور چار سال کی لوٹ مار کو بچانے اور چھپانے کے لئے نہ عدالتوں میں پیش ہوتا ہے نہ جوابات دیتا ہے ، وہ لوگ جن کی دو دن جیل میں رہ کر آنکھیں بھر آتی ہیں وہ کیا جیل بھریں گے۔انہوں نے کہاکہ ہماری قیادت کو جیلوں میں ڈال کر اذیتیں دی جاتی رہیں، ہماری قیادت نے صبرواستقامت سے عمران خان کے جبر کا مقابلہ کیاآصف علی زرداری 248دن جیل میں رہے ، فریال تالپور کو ہسپتال کو گھسیٹتے ہوئے لیکر گئے اور چینلز کو کہا کہ فوٹیج دکھائو ، وہ 210دن جیل میں رہیں ، نوازشریف 374دن ، مریم نواز 158، رانا ثنا اللہ 174، خواجہ آصف 176، حمزہ شہباز 627، شاہد خاقان عباسی 222، مفتاح اسماعیل 142، شہباز شریف 340، سعد رفیق 462اور احسن اقبال 64دن جیل میں رہے ، پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے عمران خان کی جیل بھرو تحریک کے اعلان پر ردعمل میں کہا ہے کہ عمران خان جیل بھرو تحریک کے اعلان پر بھی یو ٹرن لیں گے۔ تحریک سے پہلے چار دن کیلئے جیل جانے والوں کا رونا تو بند کرائو۔ جیل جانے کا شوق ہے تو ضمانتیں کیوں کرا رہے ہیں؟ پی ٹی آئی والے دھمکیاں دینے کے بعد ترلے کرتے ہیں۔ عمران خان ضمنی انتخابات لڑنے کے اعلان پر یوٹرن لے چکے ہیں۔