کشمیر کے بارے میں ان کے بصیرت افروز ارشادات آج بھی حکومت اور سیاسی رہنماؤں کی رہنمائی کا ذریعہ ہیں
ایم ڈی نوائے وقت گروپ محترمہ رمیزہ مجید نظامی کشمیر میں بھارتی فوجی محاصرہ کا اشتہار 1279 روز سے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے تحت مسلسل شائع کر رہی ہیں
امام صحافت نے کی نصف صدی تک شمع حریت فروزاں
نوائے وقت اور مجید نظامی کشمیر کے سب سے بڑے نقیب و ترجمان
خالد بہزاد ہاشمی
khalidbehzad11@gmail.com
ہر سال 5 فروری کو پاکستان، کشمیر اور دنیا بھر میں یکجہتی کشمیر کے موقع پر ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے عہد کی تجدید کی جاتی ہے اور اس سلسلہ میں بھارت کے غیر قانونی قبضہ والے کشمیر میں بھارتی فوج کے غاضبانہ قبضہ، لاک ڈاؤن اور ظلم و بربریت کے خلاف ریلیاں، جلسے، جلوس، احتجاجی مظاہرے کیے جاتے ہیں۔ مظفرآباد سے لائن آف کنٹرول تک انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جاتی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے دفاتر میں کشمیریوں کو حقِ خودارادیت نہ ملنے پر احتجاجی دستاویزات جمع کرائی جاتی ہیں۔ یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر ہر جانب پاکستانی سبز پرچموں اور کشمیری جھنڈوں کی بہار نظر آتی ہے۔
روزنامہ نوائے وقت جس کا آغاز 23 مارچ 1940ء کو قرارداد پاکستان کے روز ہوا تھا قیام پاکستان سے ہی مسئلہ کشمیر کا سب سے بڑا نقیب و ترجمان رہا ہے۔ معمار نوائے وقت مجید نظامی( نشان امتیاز) نصف صدی سے زائد عرصہ تک کشمیر کے سب سے بڑے وکیل و ترجمان رہے اور نوائے وقت گروپ کو کسی بھی اخبار سے زیادہ مسئلہ کشمیر کو سب سے زیادہ نمایاں اور اجاگر کرنے کا اعزاز و شرف حاصل رہا ہے۔ اس سلسلہ میں جنت مکانی مجید نظامی( نشان امتیاز) کی کشمیر سے کمٹمنٹ ایک مثال تھی۔ مجید نظامی (نشان امتیاز)نا صرف نوائے وقت کی پہچان، نظریہ پاکستان کی آن بان شان بلکہ کشمیر کا مقدمہ لڑنے والے سب سے بڑے محبِ وطن اور سچے پاکستانی تھے۔ وطن عزیز میں ان کی سرکردگی میں ہی نوائے وقت نے سب سے زیادہ مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کیا جس نے حکمرانوں کو بین الاقوامی پلیٹ فارم پر اس مسئلہ کو اٹھانے پر مجبور کیا۔
بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر کی تمام حریت قیادت ان سے والہانہ عقیدت و محبت رکھتی کیونکہ وہ یہ بخوبی جانتے تھے کہ محترم مجید نظامی ( نشان امتیاز) ہی پاکستان میں مظلوم و مجبور کشمیریوں کی سب سے مضبوط، مستحکم اور توانا آواز ہیں اور مسئلہ کشمیر پر کبھی بھی کسی مصلحت اور ذاتی تعلق و مفاد کو کبھی خاطر میں نہیں لاتے اور پاکستانی حکمرانوں سے زیادہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لئے ہمیشہ للکارتے رہتے ہیں۔ ان حریت رہنماؤں میں سے اکثر سید اسد گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور دیگر ان سے رابطے میں رہتے اور ملاقات کے لئے نوائے وقت آفس بھی تشریف لاتے۔ تمام حریت رہنما انہیں اپنا سب سے بڑا ہمدرد، غمگسار گردانتے اور انہیں لائق صد تکریم سمجھتے ہوئے پیر و مرشد کا درجہ دیتے۔
مندرجہ بالا حریت رہنماؤں کے انٹرویوز راقم نے نوائے وقت کی اشاعت خاص، سنڈے میگزین اور فیملی میگزین کیلئے بھی کیے اور یہ تمام سب سے پہلے نوائے وقت اور مجید نظامی کا شکریہ ادا کرتے انکی خیریت اور سلام پہنچانے کا کہتے۔
مجید نظامی( نشان امتیاز) کشمیر کے حوالے سے آنے والے خصوصی ایام یا بھارتی ظلم و جبر کے واقعات کیخلاف خصوصی ایڈیشنز، مذاکروں، انٹرویوز، اداریوں، کالموں، شذروں کا اہتمام کراتے اور اس سلسلہ میں چیف نیوز ایڈیٹر، ایڈیٹوریل انچارج میگزین ایڈیٹر، چیف رپورٹر کو خصوصی ہدایات دیتے۔
کشمیر کے بارے میں ان کے بصیرت افروز ارشادات آج بھی حکومت اور سیاسی رہنماؤں کی تربیت اور رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں ان کی رحلت کے بعد ان کی اکلوتی صاحبزادی ایم ڈی نوائے وقت میڈیا گروپ رمیزہ مجید نظامی اس مشن کو اسی جذبہ، سوچ اور فکر کے ساتھ پروان چڑھانے کے ساتھ کامیابی سے آگے لے کر چل رہی ہیں۔ آج بھی یوم یکجہتی کشمیر، کشمیر ڈے، بھارتی یوم جمہوریہ، یوم سیاہ اور دیگر ایام پر ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی کی خصوصی ہدایات پر نیوز، ایڈیٹوریل اور میگزین کے صفحات پر مسئلہ کشمیر کے تمام پہلوؤں کو اُجاگر اور غاصب بھارتی حکومت کے ظالمانہ ہتھکنڈوں اور چالوں کو بے نقاب کیا جاتا ہے۔ ان کی اپنے والد محترم کی طرح کشمیر کاز سے کمٹمنٹ کا اندازہ نوائے وقت گروپ کی جانب سے روزانہ شائع ہونے والے اس اشتہار سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے جو بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر کے فوجی محاصرہ کے 1279 دنوں سے روزانہ بلاناغہ شائع کیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں ان کے والد محترم مجید نظامی(نشان امتیاز) نے بھارتی ظلم و جبر کے شکار کشمیری بھائیوں کے لئے کشیر فنڈ کا اجرا کیا تھا جس کا اشتہار روزانہ صفحہ نمبر 2 پر شائع ہوتا یوں ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی اپنے والد محترم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کشمیری بھائیوں کے جذبہ حریت کو نوائے وقت کے پلیٹ فارم سے بھرپور انداز میں پوری دنیا میں پیش کر رہی ہیں۔ انشاء اللہ ظلم کی تاریک و سیاہ رات ضرور ختم ہوگی اور محکوم کشمیریوں کے خون سے آزادی کی چمکتی دمکتی صبح ضرور روشن اور طلوع ہوگی:؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛
؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛شب تاریک سے کہہ دو کہ اپنا بسیرا کر لے
ہم اُٹھائے ہوئے سورج کا علم آتے ہیں