کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ عمران خان کہتے تھے کہ زرداری میری نوک پر ہے لیکن آج وہ کہہ رہے ہیں کہ میں زرداری کی بندوق کی نوک پر ہوں ۔پہلے سرائیکی صوبہ بنائیں اس کے بعد اسمبلی فیصلہ کرے گی کہ اس کا دارالحکومت کہاں ہوگا ۔جب میں وزیراعظم تھا تو سینیٹ سے سرائیکی صوبے کا بل منظور کروایا لیکن قومی اسمبلی سے اس بل کے پاس ہونے قبل ہی میری چھٹی کروادی گئی ۔آرٹس کونسل کراچی میں سندھی اور سرائیکی سانج کے حوالے سے پروگرام منعقد ہوا ،جس سے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی ،وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ اور پیپلزپارٹی سندھ کے صدر سینیٹر نثار کھوڑو نے خطاب کیا ۔سید یوسف رضا گیلانی کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو اس پروگرام میں آنا تھا لیکن امریکا روانگی کی وجہ سے وہ یہاں نہیں آسکے ۔بلاول بھٹو زرداری جنوبی پنچاب کے صوبے کا نام وسیب سے لیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں ملتان سے آیا ہوں جوجو سندھکا پہلا دارالخلافہ تھا ۔سندھی اور سرائیکی کی ثقافت ملتی ہے ہمارے رشتے ہیں۔سندھی اور سرائیکی اتنی میٹھی زبان ہے کہ نوکر بھی بولتے ہیں کہ اپ بادشاہ لوگ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سرائیکی صوبہ بنے گا تو گورنر ،وزیراعلیٰ اور اسپیکر سرائیکی ہوںگے اور عوام کے مسائل حل ہوںگے ۔وزیرتعلیم سندھ سید سردار شاہ کا کہنا تھا کہ جب ہم سرائیکی وسیب گئے تو اس وقت خیال آیا کہ یہ دونوں قومیں ایک ہیں تو کیوں نہ ان کا پروگرام بنایا جائے۔اس پروگرام کا مقصد قدیم ادبی خیال سندھ کے فنکاروں اور ادیبوں کو اکٹھا کرنا تھا۔ سندھی اور سرائیکی محبت کی سفید چادر ہیں جو زمین پر پھیلی ہوئی ہے۔ سرائیکی وسیب ایک برتن ہے جو غم کی مٹی سے بنا ہے۔ سندھی اور سرائیکی کے اکثر دیہات آنسوں سے لبریز ہیں- ایک درد اور دوسرا دریا ہمارے ساتھ مل جاتا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ ہم ایک نئی شناخت متعارف کروانا چاہتے ہیں لیکن بعض ذہنیت چھوٹی قوموں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے۔سید نثار کھوڑو نے کہا کہ سرائیکوں سے اپیل ہے کہ صوبے کے ایک نام پر متفق ہو جاہیں۔ہم جمہوریت کو بچانے کے لیے کوشش رہے ہیں۔ مل کر بھی حکومت جمہوریت بچانے کے لیے بنائی ہے۔یوسف گیلانی ان لوگوں میں شامل ہیں سرائیکی صوبہ بنانا چاہتے ہیں ۔