آئی ایم ایف نے ٖفضائی ٹکٹ کو لڈڈرنکس سگریٹ  مہنگے کرنے کا مطالبہ کر دیا


اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضہ پروگرام کے تحت پالیسی نوعیت کے مذاکرات  پیر سے شروع ہوں گے، جس میں ریونیو بڑھانے، سرکاری کاروباری اور خاص طور پر پاور سیکٹر کے اداروں کی نجکاری کے ٹائم فریم، بجٹ خسارہ کو مقررہ حد میں رکھنے، بجلی اور گیس کی قیمت بڑھانے اور اضافہ اور  پاور سیکٹر کے اندر بجلی کے  لائف لائن صارفین کو ملنے والی سبسڈی کے معاملہ، برآمدی سیکٹر کے لئے سستی بجلی اور گیس کی فراہمی  کے لئے دی جانے والی   سبسڈی کو رول بیک  کرنے  کے معاملات کو طے کیا جائے گا۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ غریبوں کے لئے سستی بجلی ٹارگیٹڈ دی جائے جبکہ  اس کے علاوہ ہر صارف کو پہلے یونٹ ہی سے معمول کا نرخ لاگو کیا جائے۔ پالیسی مذاکرات میں نئے ٹیکس اقدامات کے سائز کا تعین بھی کیا جائے گا۔ حکومت اس وقت درامدات کو مزید ٹیکس کرنے، بنکوں کی آمدن  پر نئے ٹیکس کے نفاذ سمیت 200 ارب روپے تک ٹیکس لا گو کرنے  پر آمادہ ہے تاہم آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ  ایف بی آر ریونیو میں اب تک 200 ارب روپے سے زیادہ کا شارٹ فال ہو چکا ہے جس سے بجٹ  خسارہ کا ہدف پورا نہیں کیا جا سکتا، اس لئے جی ایس ٹی کی شرح کو 17 سے18فی صد کیا جائے۔ جی ایس ٹی کی مذید مراعات کو واپس لیا جائے اور ٹیکس اقدامات کی  ضرورت 200ارب روپے سے زیادہ  کی ہے۔ کفایت شعاری  کے ضمن میں آئی ایم ایف کو بتایا گیا ہے کہ حکومت کی کمیٹی اس پر کام کر رہی ہے جس میں ملازمین کی تنخواہ میں وقتی کمی تجویز اور وزارتوں اور ڈویژنوں کے اخراجات کو کم کرنے کے  اقدامات  پر  مشاورت ہو رہی ہے اور اس کمیٹی کی رپورٹ ملتے ہی اقدامات کئے جائیں گے۔ آخراجات میں دس سے پندرہ فی صد تک کمی کی جائے گی۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹیکسیشن کے لئے  مسودہ قانون  تیار کیا گیا ہے، جس کا اجراء اتفاق رائے ہوتے ہی کر دیا جائے گا۔ آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ نظرثانی شدہ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان بھی تیار کر لیا ہے جو منظوری کیلئے ای سی سی کو بھجوایا جا چکا ہے۔ آئی ایم ایف کو یہ بھی بتایا گیا کہ گردشی قرضے میں کمی کیلیے پاور ہولڈنگ کمپنی کو مارک اپ کی ادائیگی اور 285 ارب روپے کے گردشی قرضے کی ادائیگی کیلئے ری فنانسنگ کی سمری بھی ای سی سی کو بھجوائی جا چکی ہے ۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ  پاکستان کو بجلی پر سبسڈی اور نقصانات میں کمی جبکہ ریکوری بہتر بنایا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے کے دوران بات چیت میں معاہدہ طے پا جانے کو قوی امکان ہے جس کے بعد تمام اقدامات سامنے آ جائیں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے فضائی ٹکٹ، کولڈ ڈرنکس اور سگریٹ  مہنگے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بنک منافع پر لیوی لگانے اور پٹرولیم لیوی میں اضافے کی تجاویز بھی دی گئی۔
آئی ایم ایف 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...