اسلام آباد (اے پی پی+ خبر نگار خصوصی) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط کشمیر میں بسنے والے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے یوم یکجہتی کشمیر آج پیر کو منایا جائے گا۔ تیاریاں مکمل کر لیں۔اندرون و بیرون ملک پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کریں گے۔ ملک بھر میں عام تعطیل ہوگی۔شاہراہ دستور اسلام آباد پر کشمیری عوام سے یکجہتی کے لیے ریلی نکالی جائے گی۔کشمیری شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 5 فروری کو صبح 09:30 پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔ بیرون ملک قائم پاکستانی مشنز خصوصی ریلیز،سیمینارز،تصویری نمائشوں کا انعقاد کررہے ہیں۔ وزارت خارجہ نے اس دن کے حوالے سے اسلام آبادمیں غیر ملکی سفیروں کی بریفننگ کا بھی انعقاد کیا، کشمیری ثقافت کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔ صدرپاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے یوم ِیکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ گزشتہ 76 برسوں سے غیرقانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر کے عوام اپنے حق ِخودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔یوم ِیکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستانی حکومت اور عوام کشمیریوں کی منصفانہ اور جائز جدوجہد کیلئے اپنی غیر متزلزل حمایت کی تجدید کرتے ہیں۔ بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرنا ہوں گی اور 5 اگست 2019 ء کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لینا ہوگا۔پاکستان اقوام ِمتحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق ِخودارادیت کے حصول تک ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے یوم یکجہتیِ کشمیر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کے دن ہم گزشتہ 76 برسوں میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی لازوال قربانیوں کو بھی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا واحد اور حتمی حل کشمیریوں کی امنگوں، اقوام متحدہ کے تحت منعقدہ غیر جانبدار اور آزادانہ استصواب رائے سے کیا جانا چاہی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ سے یہی مؤقف ہے کہ مسئلہ جموں و کشمیر کا پائیدار حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہی ممکن ہے، پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی مکمل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بلاروک ٹوک جاری بھارتی مظالم کو روکنے اور کشمیر کاز کو آگے بڑھانے کے لیے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی بھاری اکثریت سے کامیابی بہت ضروری ہے۔ بلاول نے کہا کہ میں دنیا کے ضمیر کو جگائوں گا کہ وہ کشمیریوں سے کیئے گئے اپنے وعدے پورے کرے۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم انوار الحق کا کڑ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ لوگ دعوے کرتے رہے کہ ہم سازش کر رہے ہیں‘ انتخابات کا التواء چاہتے ہیں۔ قوانین میں جو خامیاں ہیں آنے والی حکومت ان کو دور کرے گی۔ پاک افغان تعلقات میں جو ایک دوسرے کی توقعات ہیں ان کی وضاحت ہونی چاہئے۔ دہشتگردی کے حوالے سے افغانستان کو پاکستان کے مؤقف کو سمجھنا ہو گا۔ ریاست کیخلاف ہتھیار اٹھانے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔ اگر کوئی گمراہی کا راستہ ترک کر کے آنا چاہتا ہے تو موقع دینا چاہئے۔ انتخابات نہ کرانے کے دعوے غلط ثابت ہوئے۔ جو بھی منتخب ہوا حکومت اس کے حوالے کریں گے۔ کہا جاتا تھا کہ ہم الیکشن کروانا ہی نہیں چاہتے۔ ہماری جمہوریت اور الیکٹورل عمل میں خامیاں ہیں۔ امریکی اسلحہ دہشتگرد گروپوں کے ہاتھ لگا۔ دہشتگرد گروپ خود کو پاکستان کیخلاف پراعتماد سمجھ رہے ہیں۔ چین کے ساتھ ہمارا اعتماد کا رشتہ مضبوط ہوا ہے۔ ایران کو ایک مناسب اور بروقت جواب دیا گیا۔ ایران اور پاکستان کو احساس ہے دوطرفہ تعلقات خراب نہیں کر سکتے۔ غزہ میں بربریت ہو رہی ہے، اثرات صدیوں تک رہیں گے۔ معیشت کی بہتری کیلئے جو ہم کر سکتے تھے کیا۔ غیرقانونی تجارت‘ سمگلنگ کیخلاف کریک ڈاؤن کیا۔ ڈالر سمگلنگ پر کریک ڈاؤن کیا اس سے ڈالر ڈیمانڈ کم ہوئی۔ مہنگائی پر ہم نے کافی حد تک قابو پا لیا ہے۔ ایف بی آر کی ری سٹرکچرنگ کی کابینہ سے منظوری ہو چکی۔ کویت اور یو اے ای کے ساتھ 35 ارب ڈالر کے ایم او یوز پر دستخط ہو چکے ہیں۔ آخری کابینہ اجلاس مشترکہ نئی حکومت سے کریں گے۔