اسلام آباد پولیس نے گورنرپنجاب کے قتل کی ایف آئی آرشہریارتاثیرکی مدعیت میں درج کرلی، جائے واردات پرتحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کی تحقیقاتی ٹیم کل جائے وقوعہ کا دورہ کرے گی

تھانہ کوہسار میں گورنرسلمان تاثیرکے بیٹے شہریارتاثیرکی جانب سے دی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ ان کے والد کوہسارمارکیٹ کے ایک ہوٹل سے کھانا کھا کرنکل رہے تھے کہ ایلیٹ فورس کے اہلکارممتاز قادری نے ان پرفائرنگ کر دی جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے، انہیں پولیس نے قریبی ہسپتال پولی کلینک پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ گورنر سلمان تاثیرکے قتل کی وجہ یہ ہے کہ وہ اہم قومی امورپرمخصوص نقطہ نظررکھتے تھے جبکہ کچھ مذہبی اورسیاسی گروہ ان کے خلاف متعصبانہ پروپیگنڈہ بھی کررہے تھے، انہیں قتل کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔ شہریارتاثیرنے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ان کے والد کوملزم نے سیاسی اورمذہبی گروہوں کی معاونت اورسازش سے قتل کیا ہے۔ ملزم کے خلاف زیردفعہ تین سو دو ایک سو نو اورانسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دوسری طرف جائے وقوعہ پربدھ کے روز سارا دن تحقیات کا سلسلہ جاری رہا اورتحقیقاتی ٹیم نے واردات کا فرضی سین دہرایا ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم مختلف زاویوں سے قتل کی تحقیقات کررہی ہے، ان میں ممتازقادری کوایلیٹ فورس میں شامل کرنے اوراسے ان فٹ قراردیئے جانے کے باوجود وی وی آئی پی کی سکیورٹی پرمامورکرنا بھی شامل ہے۔

ای پیپر دی نیشن