اسلام آباد( مانیٹرنگ نیوز) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس احمد علی کی صدارت میں ہوا۔ نجی ٹی وی کے مطابق گورنر سٹیٹ بینک شاہد کادار نے اجلاس میں بتایا کہ حکومتی اخراجات اگر یہی رہے تو مالیاتی خسارہ بڑھ کرجی ڈی پی کا 6 فیصد ہوسکتا ہے رواں مالی سال محصولات7فیصد اور سرکاری اخراجات میں 9فیصد اضافہ ہوا۔ گورنرسٹیٹ بینک نے کہاکہ حکومت نے مرکزی بنک سے 374ارب روپے قرض لیا۔اجناس کی خریداری کیلئے 366ارب اور پبلک سیکٹر انٹر پرائز کیلئے 368ارب روپے قرض لیا جاچکا ہے۔ بجلی پر ماہانہ 20ارب اور یوریا پر سالانہ 29ارب روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔ وفاقی سیکرٹری خزانہ وقار مسعود نے کہا کہ مہنگائی کی بڑی وجہ توانائی کیلئے سبسڈی اور سیکےورٹی امور پر اٹھنے والے اخراجات ہیں۔انھوں نے کہا کہ توانائی شعبے کا سرکولر ڈیٹ 145ارب روپے ہوچکا ہے۔