میرا خیال ہے کہ وزیراعظم گیلانی کو بدلنے نہ دیا جائے۔ یہ پیپلز پارٹی اور صدر زرداری کے لئے مفید بھی ہے اور ضروری بھی ہے۔ صدر زرداری کو ہٹانے کی خواہش اور کوشش میں تھکے ہارے لوگ اب آسان شکار کے طور پر وزیراعظم گیلانی کو ہٹانے کے لئے پھر میدان میں آ گئے ہیں۔ میں وزیراعظم گیلانی کی حکومت اور شخصیت کو پسند نہیں کرتا مگر اس موقع پر اس طرح ان کے ہٹائے جانے کے حق میں نہیں۔ اس کارروائی میں مسلم لیگ ن صدر زرداری کے لئے محتاط ہو گئی ہے۔ خواجہ سعد رفیق، صدر زرداری کی تعریف کر رہے تھے۔ جنرل مشرف، عمران خان کی تعریف کر رہے تھے۔ پہلے مسلم لیگ کے ”نونی“ وزیراعظم گیلانی کی تعریف کرتے تھے اور صدر زرداری پر تنقید کرتے تھے۔ یہ سیاست اور اپوزیشن فرینڈلی سے زیادہ سرکاری اپوزیشن ہے۔ براہ راست صدر زرداری کا کچھ بگاڑا نہ جا سکا تو اب بالواسطہ کارروائی کی گئی ہے۔ وزیراعظم گیلانی ہر طرف بھاگتے رہے ہیں۔ وہ یہ تو دیکھیں کہ اب بھی اگر کسی نے ان کا ہاتھ تھاما ہے۔ تو وہ صدر زرداری ہیں۔ ان کے علاوہ وہ بچ نہیں سکتے تھے۔ صدر زرداری جو سیاست کر رہے ہیں کوئی نہیں کر سکتا۔ مولانا فضل الرحمان کو بھی جو آدمی پریشان کر سکتا ہے وہ صدر زرداری ہیں ابھی تو نواز شریف صرف حیران ہوئے ہیں وہ کبھی اپنے بنائے ہوئے وزیراعظم کو رسوا نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم کو اپنے صدر کا خیال نہیں تو اپنا ہی خیال کر لیں۔ شیخ ریاض نے بہت گہرا جملہ کہا ہے۔ صدر زرداری کو سیاست کرنے دی جائے۔ گیلانی صاحب صرف حکومت کریں۔ انہیں سیاست کرنا نہیں آیا اور نہ وہ حکومت کرنا جانتے ہیں۔ دونوں کام صدر زرداری کو ہی کرنا پڑ رہے ہیں تو پھر وزیراعظم گیلانی کیا کر رہے ہیں؟ صدر زرداری سے گزارش ہے کہ وہ اپنے وزیراعظم کو بچا لیں۔ ورنہ سیاست دانوں کی نظر ایوان صدر پر ہے۔ سیاست دان رائے ونڈ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیں گے میں نے کہا تھا کہ سیٹ اپ کو اپ سیٹ کرنے والے وہی ہیں جو بار بار کہتے ہیں کہ ہم اس نظام کو ختم نہیں ہونے دیں گے، مسلم لیگ کی غیر واضح پالیسی کے باوجود وزیراعظم گیلانی کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف جمہوریت کو گرنے نہیں دیں گے۔ کیا جمہوریت گیلانی حکومت کا نام ہے اور کیا اس کا تعلق نواز شریف کی پنجاب حکومت سے ہے۔ میرے خیال میں شہباز شریف کی پنجاب حکومت کچھ اور ہے۔ ذوالفقار مرزا صدر زرداری کے دوست ہیں تو ایم کیو ایم گیلانی حکومت کے کیوں خلاف ہے۔ مولانا فضل الرحمان صدر زرداری کی بات ٹال کر بھی گیلانی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیوں کر رہے ہیں۔ ذہن میں رکھا جائے کہ یہ لوگ گیلانی حکومت کے خلاف نہیں پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف ہیں۔ اب پیپلز پارٹی کچھ کر دکھائے۔ پٹرول کی قیمت اور گیس لوڈشیڈنگ ہی کم کر دے، کرپشن روک لے۔!
اپوزیشن لیڈر، آدھا وزیراعظم؟
Jan 05, 2011
میرا خیال ہے کہ وزیراعظم گیلانی کو بدلنے نہ دیا جائے۔ یہ پیپلز پارٹی اور صدر زرداری کے لئے مفید بھی ہے اور ضروری بھی ہے۔ صدر زرداری کو ہٹانے کی خواہش اور کوشش میں تھکے ہارے لوگ اب آسان شکار کے طور پر وزیراعظم گیلانی کو ہٹانے کے لئے پھر میدان میں آ گئے ہیں۔ میں وزیراعظم گیلانی کی حکومت اور شخصیت کو پسند نہیں کرتا مگر اس موقع پر اس طرح ان کے ہٹائے جانے کے حق میں نہیں۔ اس کارروائی میں مسلم لیگ ن صدر زرداری کے لئے محتاط ہو گئی ہے۔ خواجہ سعد رفیق، صدر زرداری کی تعریف کر رہے تھے۔ جنرل مشرف، عمران خان کی تعریف کر رہے تھے۔ پہلے مسلم لیگ کے ”نونی“ وزیراعظم گیلانی کی تعریف کرتے تھے اور صدر زرداری پر تنقید کرتے تھے۔ یہ سیاست اور اپوزیشن فرینڈلی سے زیادہ سرکاری اپوزیشن ہے۔ براہ راست صدر زرداری کا کچھ بگاڑا نہ جا سکا تو اب بالواسطہ کارروائی کی گئی ہے۔ وزیراعظم گیلانی ہر طرف بھاگتے رہے ہیں۔ وہ یہ تو دیکھیں کہ اب بھی اگر کسی نے ان کا ہاتھ تھاما ہے۔ تو وہ صدر زرداری ہیں۔ ان کے علاوہ وہ بچ نہیں سکتے تھے۔ صدر زرداری جو سیاست کر رہے ہیں کوئی نہیں کر سکتا۔ مولانا فضل الرحمان کو بھی جو آدمی پریشان کر سکتا ہے وہ صدر زرداری ہیں ابھی تو نواز شریف صرف حیران ہوئے ہیں وہ کبھی اپنے بنائے ہوئے وزیراعظم کو رسوا نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم کو اپنے صدر کا خیال نہیں تو اپنا ہی خیال کر لیں۔ شیخ ریاض نے بہت گہرا جملہ کہا ہے۔ صدر زرداری کو سیاست کرنے دی جائے۔ گیلانی صاحب صرف حکومت کریں۔ انہیں سیاست کرنا نہیں آیا اور نہ وہ حکومت کرنا جانتے ہیں۔ دونوں کام صدر زرداری کو ہی کرنا پڑ رہے ہیں تو پھر وزیراعظم گیلانی کیا کر رہے ہیں؟ صدر زرداری سے گزارش ہے کہ وہ اپنے وزیراعظم کو بچا لیں۔ ورنہ سیاست دانوں کی نظر ایوان صدر پر ہے۔ سیاست دان رائے ونڈ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیں گے میں نے کہا تھا کہ سیٹ اپ کو اپ سیٹ کرنے والے وہی ہیں جو بار بار کہتے ہیں کہ ہم اس نظام کو ختم نہیں ہونے دیں گے، مسلم لیگ کی غیر واضح پالیسی کے باوجود وزیراعظم گیلانی کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف جمہوریت کو گرنے نہیں دیں گے۔ کیا جمہوریت گیلانی حکومت کا نام ہے اور کیا اس کا تعلق نواز شریف کی پنجاب حکومت سے ہے۔ میرے خیال میں شہباز شریف کی پنجاب حکومت کچھ اور ہے۔ ذوالفقار مرزا صدر زرداری کے دوست ہیں تو ایم کیو ایم گیلانی حکومت کے کیوں خلاف ہے۔ مولانا فضل الرحمان صدر زرداری کی بات ٹال کر بھی گیلانی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیوں کر رہے ہیں۔ ذہن میں رکھا جائے کہ یہ لوگ گیلانی حکومت کے خلاف نہیں پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف ہیں۔ اب پیپلز پارٹی کچھ کر دکھائے۔ پٹرول کی قیمت اور گیس لوڈشیڈنگ ہی کم کر دے، کرپشن روک لے۔!