کراچی : بلاول ہاﺅس کی سکیورٹی پر تعینات انسپکٹر سمیت 12 افراد قتل

کراچی (خصوصی رپورٹر+ نمائندہ نوائے وقت+ ایجنسیاں) کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں مزید 12 افراد جاں بحق ہو گئے۔ پولیس کے مطابق ماڑی پور روڈ پر کراﺅن سینما کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نوجوان ہلاک ہو گیا۔ گلشن اقبال کے علاقے عیسیٰ نگری میں کار پر فائرنگ سے تین افراد جاں بحق ہوئے، مقتولین کی شناخت اختر حسین، تنویر الرحمان اور سید مصطفی کے نام سے ہوئی ہے۔ سنی تحریک کے ترجمان کے مطابق جاں بحق ہونے والے تینوں افراد سنی تحریک کے کارکن تھے۔ بلدیہ ٹاﺅن نمبر چار میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ناظم آباد انو بھائی پارک کے قریب فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق بلدیہ ٹاﺅن سے ایک شخص کی بوری بند لاش ملی ہے جس کو اغواءکر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور پھر گولیاں مار دی گئیں۔ شیرشاہ کے علاقے شاہین ہوٹل کے قریب سے بھی ایک شخص کی لاش ملی ہے جسے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے تاہم لاشوں کی شناخت نہیں ہو سکی۔ ادھر حسن سکوائر پر یونیورسٹی روڈ پر دھماکے کی آواز سنی گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ گلبہار کراچی میں سپیشل برانچ کا انسپکٹر بھی جاں بحق ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق وہ بلاول ہاﺅس کی سکیورٹی کیلئے تعینات تھا۔ ادھر کورنگی میں فائرنگ سے ایک نامعلوم شخص مارا گیا۔ شہر قائد میں ایک مرتبہ پھر بوری بند لاشیں ملنے کا سلسلہ زور پکڑتا جا رہا ہے تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ روز بھی آئی سی آئی پل کے قریب سے نوجوان کی تشدد زدہ نعش ملی تھی۔ علاوہ ازیں پولیو ورکرز پر حملے کے بعد معطل کی گئی پولیو مہم کاجمعہ سے دوبارہ آغاز کر دیا گیا، مہم کے آغاز پر آئی جی سندھ نے شہر کے حساس مقامات پر لیڈی ہیلتھ ورکرز اور دیگر عملہ کو سکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ کراچی سے 5 روز قبل اغواءہونے والے ڈائریکٹر ایجوکیشن عبدالجبار ڈایو کے اغواءکا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...