فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) ضلع کچہری تا سیشن کورٹس کے درمیان انڈر پاس منصوبہ تعمیر کے آغاز سے قبل ہی تنازعہ کا شکار ہو کر وکلاء کی سیاسی بھینٹ چڑھنے کا امکان پیدا ہو گیا۔ ڈسٹرکٹ بار کے نائب صدر نے افتتاحی تختی پر اپنا نام نہ لکھنے کی پاداش میں تختیاں اکھاڑ دیں اور پختہ تھڑا بھی گرا دیا۔ صدر ایوب سیالوی اور نائب صدر کے درمیان گھمسان کی لڑائی، ضلع کچہری میدان جنگ بن گئی۔ ڈنڈوں، مکوں کا آزادانہ استعمال، پڑھے لکھے باشعور طبقہ کی آپس کی لڑائی کا تماشہ شہریوں نے سرعام دیکھا۔ 2 جنوری کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عابد حسین قریشی، ڈی سی او نورالامین مینگل اور صدر ڈسٹرکٹ بار ملک ایوب سیالوی نے ضلع کچہری تا سیشن کورٹ کے درمیان انڈر پاس منصوبہ کا افتتاح کیا۔ سوا کروڑ کی لاگت سے بننے والے انڈر پاس سے وکلاء اور سائلین محفوظ طور پر دونوں طرف جا سکیں گے تاہم گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار کے نائب صدر ملک سفیرا خان وسیر ایڈووکیٹ نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ افتتاحی تختی اکھاڑ دی اور پختہ تھڑا بھی گرا دیا۔ اطلاع پر صدر بار موقع پر پہنچے۔ پہلے دونوں گروپس کے حامی پھر صدر اور نائب صدر ’’اکھاڑہ‘‘ میں نظر آئے۔ دونوں طرف سے ڈنڈے اور مکوں کے ساتھ غلیظ گالیوں کا استعمال کیا گیا۔ متوقع بار انتخابات کی انتظامیہ کمیٹی اور ڈسٹرکٹ بار کی مینجمنٹ کمیٹی نے موقع پر پہنچ کر حالات پر قابو پایا۔ بعد ازاں صدر بار نے موقع پر کھڑے ہو کر دوبارہ تختی کی تنصیب کروا دی تاہم سارا دن ضلع کچہری میں لڑائی کا ماحول گرم رہا اور وکلاء ڈنڈے تیار رکھے بیٹھے رہے۔ رات گئے تھانہ کوتوالی پولیس نے 50 وکلاء کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔علاوہ ازیں فیصل آباد بار انتظامیہ نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر ملک سفیرا خان وسیر کی بار کی رکنیت معطل کرنے اور ان کا چیمبر سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔