اسرائیل سے فلسطینی علاقوں کے دورے کی اجازت نہ ملی اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی مستفی

نیو یارک(اے این این+نمائندہ خصوصی+اے ایف پی) ایک ماہ قبل فلسطین میں صہیونی فوج کی وحشیانہ دہشت گردی کے نتیجے میں شہید کی گئی 16سالہ لڑکی اشرقت قطنانی کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ شہیدہ کا جسد خاکی جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے اس کے ورثا کے حوالے کیا تھا۔دوسری جانب انسانی حقوق کے مندوبین اور شہیدہ کے اہل خانہ نے بتایا کہ اشرقت قطنانی کو شہید کرنے کے لئے صہیونی درندوں نے M16مشین گن اور پستول سے9گولیاں ماریں۔جسم کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے تھے۔شہیدہ کے نماز جنازہ میں شرکت کے لئے پورا شہر امڈ آیا۔جنازے کے موقع پر رقت آمیز مناظر تھے۔اشرقت قطنانی کو صہیونی فوجیوں نے 22نومبر کو نابلس میں حوارہ فوجی چوکی کے قریب گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔قلب کے دوسری طرف یہودی شر پسندوں نے بیت المقدس میں فلسطینیوں کی 8گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔ عبرانی اخبار نے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کردہ ایک خبر میں بتایا ہے کہ الخلیل شہر میں ایک مشتبہ فلسطینی نوجوان نے فائرنگ کر کے فوجی اہلکار کو زخمی کر دیا۔حماس کے سیاسی شعبے کے سر براہ خالد مشعل کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپنے کسی بھی اکائونٹ کی موجودگی کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ان کی سماجی رابطے کی ویب سائیٹس کے ذریعے کسی قسم کی سر گرمی نہیں ہے۔مشرقی بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھر اس الزام پر مسمار کر دیئے کہ انہوں نے 4یہودیوںؒ کو قتل کیا تھا۔ادھر فلسطین میں انسانی حقوق کی صورتحال مانیٹر کرنے والے نمائندہ خصوصی برائے اقوام متحدہ میکریم ویبی نے عہدے سے استعفیٰ دیدیاہے۔انہوں نے کہا اسرائیل نے فلسطینی علاقہ کے مغربی کنارے غزہ کے دورے کی اجازت نہیں دی بیت المقدس میں فوجیوں پر حملے کے دوران ایک اسرائیلی لڑکی زخمی ہو گئی پولیس نے الزام لگایا کہ اس نے فلسطینی کو زخمی حالت میں پکڑ لیا۔

ای پیپر دی نیشن