لاہور (کلچرل رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) پٹیالہ گھرانے کے نامور گائیک اور استاد امانت علی خان، حامد علی خان کے بڑے بھائی استاد فتح علی خان اسلام آباد میں انتقال کرگئے۔ وہ پھیپھڑوں کے عارضے کے باعث پمز میں 10 روز سے داخل تھے۔ انکی نماز جنازہ آج 5 جنوری صبح 10 بجے مومن پورہ قبرستان میں ہوگی۔ استاد فتح علی کی عمر 82 برس تھی۔ انکے پسماندگان میںایک بیوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ استاد فتح علی خان 1935ءمیں پٹیالہ میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد ان کاخاندان پاکستان منتقل ہوگیا۔ انہوں نے موسیقی کی تعلیم اپنے والد استاد اختر خان سے حاصل کی اور اپنے بڑے بھائی استاد امانت علی خان کے ساتھ گائیکی کے میدان میں قدم رکھا تاہم استاد امانت علی کی ناگہانی موت پر انکی جوڑی ٹوٹ گئی۔ استاد فتح علی خان کلاسیکل موسیقی کے بڑے اساتذہ میں شمار ہوتے تھے۔ استاد امانت علی خان کے ساتھ گایا گیت ”پیار نہیں ہے سُر سے جس کو وہ مورکھ انسان نہیں“ بہت مشہور ہوا جبکہ استاد فتح علی خان کے ”کب آﺅ گے تم بن جیارا اداس“ نے بھی لوگوں کے دلوں کو چھو لیا۔ استاد فتح علی خان کو ان کے فن کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس، ستارہ¿ امتیاز، تمغہ خدمت، لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سمیت کئی اعزازات سے نوازا گیا۔ دریں اثناءصدر ممنون حسین، وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے نامور کلاسیکل گائیک استاد فتح علی خان کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ استاد فتح علی خان کی وفات سے پیدا ہونے والا دنیائے موسیقی کا خلا کبھی پُر نہیں ہوگا۔