اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار نے پاکستان سٹیل ملز کے نقصانات پر شدید تحفظات ظاہر کئے ہیں اور سفارش کی ہے کہ پاکستان سٹیل ملز کے ایشو کو جلد از جلد حل کیا جائے۔ اسے نجی تحویل میں دیدیا جائے یا اسے فروخت کر دیا جائے۔ کمیٹی کے چیئرمین اسد عمر نے تجویز کیا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز شریف کو کاروبار کا تجربہ ہونے کے باعث پی ایس ایم کا سربراہ لگا دیا جائے۔ اس تجویز پر ان کے اپنے بھائی نجکاری کمشن کے سربراہ محمد زبیر سے جھڑپ بھی ہوگئی۔ کمیٹی کا اجلاس اسد عمر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ نجکاری کمشن کے سربراہ محمد زبیر نے پی ایس ایم کے بارے بریفنگ دی اور بتایا کہ ایران کی سرکاری کمپنی نے پاکستان سٹیل ملز لیز پر لینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ جبکہ پاکستان سٹیل ملز کو طویل مدت کے لئے لیز پر دینے کی تجویز زیر غور ہے۔ کابینہ کی نجکاری کمیٹی نے اگر منظوری دی تو ٹرانزیکشن مکمل ہونے میں چند ماہ لگیں گے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نجکاری کے بجائے لیز بہتر آپشن ہے۔ نجکاری کمشن کے سربراہ نے کہا کہ پی ایس ایم کی 40 ہزار ایکڑ زمین بیکار پڑی ہوئی ہے اسد عمر نے کہا کہ حسین نواز شریف کو کاروبار کا تجربہ ہونے کی وجہ سے سٹیل ملز کا چیئرمین لگا دیا جائے۔ جس پر محمد زبیر نے کہا کہ آپ سیاسی باتیں کر رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ انہوں نے یہ بات حسین نواز کے تجربہ کی وجہ سے کی ہے۔ ان کی گفتگو میں مداخلت نہ کی جائے۔ محمد زبیر نے کہا کہ سٹیل ملز نے 2001ءسے 2008ءتک 21 ارب روپے کا منافع کمایا تھا۔
قائمہ کمیٹی / جھڑپ