اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بدلنے کے لیے کی جانے والی قانون سازی ختم کی جائے ۔ اسرائیل کی طرز پر غیر قانونی آبادیاں قائم کیے جانے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکی جائیں۔ مقبوضہ کشمیر سے ہندوستانی فوجیوں کا انخلاء یقینی بنایا جائے۔ بھارت مذاکرات کے راستے میں رکاوٹیں کا سلسلہ بند کرے۔ وہ گزشتہ روز کشمیر ہائوس ایوان صدر میں برطانیہ سے انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس میں شرکت کے لیے آئے ہوئے ممبران، پارلیمنٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت پر دبائو بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ کشمیر میں آبادی کا تناسب نہ بدلا جا سکے غیر کشمیریوں کو شہری حقوق دینے کی کوششیں قابل مذمت ہیں۔ اس سلسلے میں کی جانے والی قانون سازی ختم کی جائے۔ کشمیر کے حصے بخرے کرنے کی کوششیں قابل مذمت ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں اسرائیل کی طرز پر غیر قانونی آبادیاں قائم کی جا رہی ہیں۔ ان کو فوری طور پر ختم کیا جائے ۔ ماورائے عدالت قتل عام بند کیا جائے۔ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت سے جواب طلبی کی جائے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ کی جانب سے پہلی بار عالمی سطح کی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ جس میں پوری پارلیمنٹ یکجا ہو کر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے آواز بلند کرے گی۔ اس میں وزیراعظم پاکستان کی ذاتی دلچسپی بھی شامل ہے۔ ممبر یورپی پارلیمنٹ راجہ افضل خان نے سردار مسعود خان کو صدر آزاد کشمیر کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ وہ اپنے تجربے اور قابلیت کی بنیاد پر کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے کردار ادا کریں گے۔ ممبر پارلیمنٹ امجد بشیر نے کہا کہ بھارت ریفرنڈم سے خائف ہونے کے بجائے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کے وعدے پورے کرے۔