نیویارک،تہران (صباح نیوز) ایران نے اقوام متحدہ کو لکھے گئے ایک خط میں امریکہ پر اس کے اندرونی معاملات میں گھنانی مداخلت کرنے کا الزام لگایا ہے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ امریکی قیادت نے کئی بے تکی ٹوئٹس کے ذریعے ایرانیوں کو انتشار پھیلانے پر اکسایا، جوکہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ایران کے مختلف شہروں میں ہونے والے ان مظاہروں کے دوران 21 لوگ ہلاک ہوئے۔ احتجاج کے بعد سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس کی حمایت کر رہے ہیں اور بدھ کو انھوں نے ان مظاہروں کو اس وقت مزید بڑھاوا دیا جب انھوں نے کہا کہ امریکہ مظاہرین کو مدد فراہم کر سکتا ہے۔اس بیان سے قدامت پسند ایرانیوں کے اس الزام کو تقویت ملتی ہے جس میں وہ ان مظاہروں کا ذمہ دار غیر ملکی طاقتوں جن میں اسرائیل، سعودی عرب اور امریکہ کو ٹھہراتے ہیں۔اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب غولمالی خسرو نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ایرانی معاملات میں دخل اندازی کی امریکی تاریخ ہے۔تاہم انھوں نے مزید کہا ہے کہ موجودہ انتظامیہ نے تو بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کی حدیں ہی پار کر دی ہیں۔
ایران کا اقوام متحدہ کو خط، امریکہ پر گھناونی مداخلت کا الزام
Jan 05, 2018