حضرو+ اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + وقائع نگار خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور ممبر ایگزیکٹو کونسل ملک حاکمین خان گزشتہ روز لاہور میں انتقال کر گئے۔ ان کی نماز جنازہ آج بروز ہفتہ سہ پہر 3:00 بجے شین باغ گاﺅں میں ادا کی جائے گی۔ مرحوم ملک حاکمین خان ضیاءالحق کے مارشل لاءمیں کوڑے کھانے کے علاوہ کئی ماہ جیل میں بھی بند رہے تمام زندگی بھٹو شہید، بی بی شہید کے ساتھ وفا کی، یہی وجہ ہے کہ وہ پوری زندگی پیپلز پارٹی میں ہی رہے۔ ملک حاکمین خان کی وفات سے اٹک کی فضا سوگوار ہو گئی۔ ملک حاکمین خان ان دنوں اپنے صاحبزادے شان علی ملک کی لاہور میں واقع رہائشگاہ پر قیام پزیر تھے، مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کی نماز جنازہ آج بروز ہفتہ سہ پہر 3:00بجے ان کے آبائی گاﺅں شین باغ میں ادا کی جائے گی۔ سابق صدر آصف علی زرداری، چیئرمین پیپلز پارٹی بلال بھٹو زرداری، سردار سلیم حیدر خان، اشعر حیات خان، نصیر خان جدون سمیت پیپلز پارٹی کی دیگر قیادت نے ملک حاکمین خان کے وفات پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں سابق صدر پاکستان اور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری نے پارٹی کے سینئر ترین رہنما سابق سینیٹر ملک حاکمین خان کے انتقال کی وجہ سے پارٹی کے عہدیداروں اور ذیلی تنظیموں کو ہدایت کی ہے کہ کل بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ صرف دعائیہ تقریب تک محدود ہو۔ سابق صدر نے مرحوم ملک حاکمین خان نے صاحبزادے شاہان ملک سے ٹیلیفون پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ملک حاکمین خان کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک حاکمین خان بہادر اور ثابت قدم رہنما پارٹی کا انمول اثاثہ تھے۔ ان کا انتقال پارٹی کا ناقابل تلافی نقصان ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ملک حاکمین خان نے آمروں کا بہادری اور بے خوفی کے ساتھ مقابلہ کیا۔ وہ ہر قدم پر شہید قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا وفادار ساتھی رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ملک حاکمین خان کی قربانیوں، جدوجہد اور ثابت قدمی کو کبھی نہیں بھولے گی۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ بھٹو خاندان دکھ کی اس گھڑی میں ملک حاکمین خان کے خاندان کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ آصف علی زرداری نے مرحوم حاکمین خان کے بلند درجات اور مغفرت کی بھی دعا کی۔
حاکمین خان انتقال
پیپلز پارٹی کے رہنما ملک حاکمین خان انتقال کرگئے، آج شین باغ میں تدفین ہو گی زرداری، بلاول و دیگرکا اظہار افسوس
Jan 05, 2019