آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر قانون سازی ‘ اپوزیشن نے میچورٹی دکھائی: ہمایوں اختر

لاہور(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدت میں توسیع اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر قانون سازی کے معاملے میں اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے میچورٹی کا ثبوت دیا ہے جو قابل ستائش ہے ،آرمی ایکٹ ترمیمی بل کیلئے قانون سازی کے ساتھ نظر ثانی کی درخواست کا مقصدحکومت کی جانب سے اٹھائے گئے 26سوالات پر سپریم کورٹ سے وضاحت حاصل کرناہے ،حکومت نے معیشت کی بہتری کیلئے ہمت کر کے کڑوی سیاسی گولی نگلی ہے لیکن اس کے مثبت ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں پارٹی کے مرکزی رہنمائوں کے وفداورصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ہمایوں اختر خان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں قانون سازی اور احتساب کے عمل کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ۔ پاک افواج کے سربراہان کی تقرری اور توسیع کے معاملات انتہائی اہم ہیں جس پر حکومت اور اپوزیشن نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہا ں تک احتساب کا سوال ہے تو یہ قومی اداروں اور عدالتوںکا معاملہ ہے البتہ احتساب کے قانون میں جہاں سقم موجود ہیں انہیں دور ہونا چاہیے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایسی کوئی وجہ نہیںکہ 2020میں نئے انتخابات ہوں یا ان ہائوس تبدیلی کی مشق کی جائے ، اپوزیشن کی قیادت لوگوںکوساتھ رکھنے اور اپنی دلی تسکین کے لئے ایسے نعرے لگاتی رہتی ہے اورہم انہیں ایسے نعروں سے دل بہلانے سے ہرگز نہیںروکیں گے۔ انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت تاریخ کی پہلی حکومت ہے جسے20ارب ڈالرکاکرنٹ اکائونٹ خسارہ اور3ہزارارب روپے کے قرضے ورثے میں ملے جن میں 95ارب ڈالر صرف بیرونی قرضہ تھا اور ان میں سے بیشتر انتہائی مہنگے ریٹ پر لیا گیا ہے ،حکومت ٹیکس آمدن کا 50فیصد قرضوں کی ادائیگی پر خرچ کر رہی ہے ،دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ مشکل اقتصادی وقت گزر چکا ہے اور اب ہم درست سمت میں گامزن ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...