پشاور (صباح نیوز + آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے کی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں، کئی وزراء کے قلم دان تبدیل کر دیئے، جبکہ 9 معاون خصوصی بھی مقرر کر دیئے گئے ہیں۔ کابینہ میں تبدیلیوں کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا۔ وزیر بلدیات شہرام ترکئی کو وزیر صحت بنا دیا گیا، وزیر صحت ہشام انعام اللہ کو سماجی بہبود کا قلم دان سونپ دیا گیا۔ اکبر ایوب کو ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کا وزیر بنا دیا گیا، وزیر معدنیات ڈاکٹر امجد علی کو وزارت ہاؤسنگ کا قلم دان سونپا گیا، صوبائی کابینہ میں 3 نئے وزرا بھی شامل کر لیے گئے ہیں، محمد اقبال وزیر کو وزیر بحالی اور امداد بنا دیا گیا، جب کہ ملک شاد محمد کو وزیر ٹرانسپورٹ بنایا ہے۔ دوسری طرف معاون خصوصی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کامران بنگش معاون خصوصی بلدیات مقرر کر دیے گئے، اور وزیر تعلیم ضیا اللہ بنگش کو مشیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی مقرر کیا گیا۔ صوبائی کابینہ نے 9 معاون خصوصی بھی مقرر کر دیے ہیں، خلیق الرحمان مشیر برائے اعلیٰ تعلیم، ظہور شاکر معاون خصوصی اوقاف و مذہبی امور، عارف احمد زئی معاون خصوصی برائے معدنیات، ریاض خان معاون خصوصی برائے پبلک ہیلتھ، شفیع اللہ خان معاون خصوصی برائے اینٹی کرپشن مقرر کر دیے گئے۔ تاج محمد ترند معاون خصوصی برائے جیل خانہ جات، احمد حسین شاہ معاون خصوصی برائے بہبودآبادی، کیلاش سے تعلق رکھنے والے وزیر زادہ معاون خصوصی برائے اقلیتی امور، جب کہ غضن جمال معاون خصوصی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مقرر کیے گئے ہیں۔ خیبر پی کے کے نئے وزیر تعلیم اکبر ایوب کی تعلیم میٹرک ہے۔ دستاویز کے مطابق اس سے پہلے وزیر مواصلات تھے ان کا قلمدان تبدیل کیا گیا۔ سابق مشیر تعلیم ضیاء اﷲ بنگش نے ماسٹر تک تعلیم مکمل کی تھی اس حوالے سے وزیر تعلیم اکبر ایوب سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ تعلیم سے فرق نہیں پڑتا۔ مجھے پالیسی بنانی ہے انتظامی امور کا وسیع تجربہ ہے۔ محکمہ تعلیم کو بہتر بناؤں گا۔ وزیر اطلاعات خیبر پی کے شوکت یوسفزئی نے میٹرک پاس وزیر تعلیم اکبر ایوب کو لگانے سے متعلق کہا ہے کہ وزارتیں تعلیم کی بنیاد پر نہیں ملتیں پہلے انگوٹھا چھاپ بھی وزیر رہے ہیں۔ اکبر ایوب کو میں نے نہیں لگایا نہ ان کی ڈگری کا پتہ ہے۔ اکبر ایوب باصلاحیت اور تجربہ کار ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں اکبر ایوب کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اکبر ایوب کی تعلیم پہلے میٹرک ہے لیکن ان کی صلاحیت بہت زیادہ ہے اس سے پہلے جو وزیر تعلیم ہوتے تھے۔ ان کی تعلیم پرائمری ہوتی تھی اکبر ایوب نے ماضی میں وزارت کے دوران اچھی پرفارمنس دکھائی۔ یہ بات معنی نہیں رکھتی کہ میٹرک پاس کو وزیر تعلیم کیوں لگایا؟ اکبر ایوب میں ادارے کو چلانے کی صلاحیتیں موجود ہیں۔