سری نگر(کے پی آئی)بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ کشمیر میں سال 2020 کے دوران بھارتی فوج سے ایک سو سے زیادہ جھڑپوں‘ جعلی مقابلوں میں 257کشمیری شہید ہوئے ۔ شہید ہونے والوں میںحزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ریاض احمد نائیکو سمیت 13 سرکردہ کمانڈر شامل ہیں ۔ ان میں،آپریشنل کمانڈر ڈاکٹر سیف اللہ، کمانڈر جنید صحرائی، کمانڈرہارون،کمانڈر مسعود،کمانڈر آزاد للہاری،کمانڈر راحیل احمدعرف ابو صہیب،کمانڈر اویس احمد،کمانڈر زبیرالاسلام ،کمانڈر فاروق اسد،کمانڈر اشفاق احمد،کمانڈر جانباز،کمانڈر عمر فیاض عرف حماد خان شامل ہیں۔حزب المجاہدین کی طرف سے جاری سالانہ رپورٹ 2020 کے مطابق یکم جنوری2020 تا31دسمبر2020کے دوران مجاہدین کے ہاتھوں 192فوجی ہلاک، ان میںجموں کے شہری علاقوں میں 88 اور سرحدی علاقوں کے 104 فوجی شامل ہیں جبکہ 169 اہلکار زخمی ہوئے ،44بھارتی فوجیوں نے خودکشی کی۔۔ہلاک ہونے والوں میں کرنل اشوتوش شرما،دو جے سی اوز اور کئی میجر وں سمیت ایک درجن کے قریب فوجی آفیسران شامل ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں لیفٹیننٹ کرنل ساحل کمارسمیت بیس فوجی آفیسراں شامل ہیں۔ کے پی آئی کے مطابق مجاہدین کے خوف میں مبتلا بھارتی فوجی نفسیاتی امراض کا شکا ہورہے ہیں۔اس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ ۔2020 میں ایک جے سی او پاون کمارسمیت 44بھارتی فوجیوں نے اپنی ہی سروس رائفلوں سے خود پر فائرنگ کرکے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کردیا۔اس سال کے دوران مجاہدین نے بھارتی فوج کے خلاف اسلحہ چھینے کی درجنوں کو ششیں کی جن میں 10 رائفلیں مجاہدین کو بطور مال غنیمت میں حاصل ہوئے۔حزب میڈ یا سنٹر سے جاری رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے اس سال عام شہریوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ تیز کرکے ان پر مظاہروں کو منظم کرنے،بھارتی پولیس و فوج پر پتھرا کرنے اور شہدا کے جنازوں میں شرکت کرنے اور اس موقع پر اسلام او آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے لگانے کے الزامات میں 2765عام شہریوں کو گرفتار کیا ان گرفتار شدگان میں بزرگ اور جوان و بچے بھی شامل ہیں۔ سینکڑوں کی تعداد میں حریت کارکنوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔ بھارتی فوج نے معرکوں کے دوران گن پاڈر چھڑک کر،مارٹر گولوں کی شلنگ سے80 مکانات و تعمیرات اور دیگر پر اسرار طریقے استعمال کرکے 838مکانات دکامات،تعلیمی ادارے اور گا و خانوں کو تباہ کیا۔معرکوں کی آڑ میں بھارتی فوج نے درجنوں ٹرکوں کو آگ لگا دی گئی۔بھارتی فوج سرچ آپریشنز کے دوران جان بوجھ کر عوام پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 49شہریوں کو شہید کردیا جبکہ فائرنگ اور شیلنگ کر کے 376شہری زخمی کئے۔ مجاہدین کشمیر اور حریت پسند عوام کی مقدس جدوجہد جاری ہے اور یہ حصول منزل تک جاری رہے گی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کشمیری نوجوانوں کی لاشیں لواحقین کے حوالے نہ کرنے کی پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔یاد رہے بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے تین بے گناہ شہید نوجوانوں زبیر احمد ، اعزاز مقبول گنا ئی اور اطہر مشتاق کو سری نگر کے نواحی علاقے میں 30 دسمبر 2020 کو قتل کر کے انہیں عسکریت پسند قرار دیا تھا ان کی لاشیں لواحقین کو نہیں دی گئی۔سید علی گیلانی نے ایک ٹویٹ میں ایک غمزدہ باپ کی تصویر بھی جاری کی ہے جس میں وہ اپنے شہید کمسن بیٹے کے لیے قبر کھود رہا ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق سید علی گیلانی نے لکھا ہے کہ بھارتی بزدل فوج نے سری نگر میں جعلی مقابلے میں تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔ ایک غمزدہ باپ اپنے کمسن بیٹے کے لئے قبر کھودرہا ہے مگر بھارتی فوج شہید نوجوانوں کی لاشیں اہل خانہ کے حوالے کرنے سے انکار کررہی ہے ۔