لاہور ( وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے خواتین سے زیادتی کی تصدیق کے لیے مروجہ میڈیکل ٹیسٹ( فنگر ٹیسٹ) غیر قانونی قرار دے دیا۔ فاضل عدالت نے ن لیگی ایم این اے شائستہ پرویز اور شہری صدف عزیز کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ اور فیصلے میں حکومت پنجاب کو متبادل انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا ہے کہ اب جدید ٹیکنالوجی آ چکی ہے، ایسے میں فرسودہ مروجہ ٹیسٹ کا جواز نہیں رہتا۔ عدالت نے حکومت کو متبادل انتظامات ہونے تک مروجہ طریقہ کار کے تحت خواتین سے زیادتی کے ٹیسٹ کرنے کا مروجہ طریقہ کار( فنگر ٹیسٹ)سے روک دیا۔ لاہور ہائی کورٹ نے درخواستوں پر فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ جسٹس عائشہ اے ملک کی رخصت کی بنا پر جسٹس فیصل زمان خان نے فیصلہ سنا یا۔