اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ہندوستانی سپریم کورٹ میں کشمیری حریت رہنما آسیہ اندرابی کیس کا فیصلہ آنے والا ہے اور آسیہ اندرابی اس وقت تہاڑ جیل میں قید ہیں جبکہ ڈاکٹر آسیہ اندرابی کی صحت خراب ہے اور انہیں ڈاکٹر کی بھی سہولت میسر نہیں ہے۔ پیر کووفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سید علی گیلانی، شیر شاہ سمیت دیگر کشمیری رہنما کئی ماہ سے قید میں ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی ظلم و ستم پر عالمی برادری کیوں خاموش ہے، کشمیری خواتین پر ہونے والے ظلم و ستم کی دنیا میں کہیں مثال نہیں ملتی ہے۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاریں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار مسلسل انسانی حقوق اور عالمی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے،آسیہ اندرابی سمیت کشمیری آسیروں کو بھارت کی مختلف جیلوں خصوصاً بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید کر کے عالمی قانون کی کئی بار دھجیاں اڑائی گئی ہیں ،اقوام متحدہ، انسانی حقوق کے ہائی کمشنر اور انسانی حقوق کونسل، انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ کے ساتھ انٹرنیشنل پارلیمنٹری وویمن کاکس سمیت خواتین کی تنظیمیں معاملے پر نوٹس لیں۔شیریںمزاری نے کہاکہ حکومت پاکستان نے آسیہ اندرابی اور دیگر حریت رہنماؤں کے حوالے سے اقوام متحدہ کو خط تحریر کیے ہیں لیکن میرے خیال میں ہمیں اس سے آگے جانا چاہیئے۔ آسیہ اندرابی کے بیٹے قاسم نے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی کاوشوں سے مطمئن ہیں۔ قاسم اندرابی نے کہاکہ میری ماں کو 2016سے قید میں رکھا گیا ہے، میرے والدین بھارتی قید میں ہیں، معلوم نہیں کس حال میں ہیںانہوںنے کہاکہ ماں سے کبھی کبھار فون پر بات ہوتی ہے ،میری ماں کی عمر اس وقت ساٹھ سال ہے انکو جیل میں قید کیا گیا۔