نیب راولپنڈی نے2020کو تاریخی ریکوریوں کا سال قرار دیدیا

اسلام آباد(نا مہ نگار) نیب راولپنڈی نے سال2020کو تاریخی ریکوریوں کا سال قرار دے دیا۔ایک سال کے دوران 196ارب روپے سے زائد کی ریکوری کی گئیں۔ سال 2020 میں42بدعنوانی کے ریفرنسز احتساب عدالت اسلام آباد میں جمع کرائے گئے،نیب کی 2020کی سالانہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق افراد کو احتساب عدالتوںسے مختلف سزائیں سنائیں گئیں۔اس سال 58کیسزز مکمل کئے گئے۔بین الاقوامی شہرت یافتہ جعلی اکاو نٹس کیسز کاڈی جی نیب راولپنڈی کی سربراہی میں تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ ان کیسز میں اب اتک25ارب روپے سے زائد کی وصولیاں کی جاچکی ہیں۔ اربوں کی واپسی کے معاملات پائپ لائن میں ہیں۔ جعلی اکاو نٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپو راورشرجیل انعام میمن ضمانتوں پر ہیں۔ ایک اور مشہور ایل این کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان۔ سابق وزیر مفتاح اسمعیل پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔ اسی طرح چار مختلف مقدمات توشہ خانہ۔حریش کیس ، جعلی اکاونٹس کیس اور پارک لین میں یوسف رضا گیلانی۔ زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرپر بھی فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔ مشہور بدنام زمانہ مضاربہ سیکنڈل اور لکی علی سیکنڈل میں اربوں روپے عوام میں تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ حکومتی وزیر عامر کیانی اور نور الحق قادری کی انکوائری بھی زیر تفشیش ہمیں۔نیب راولپنڈی نے برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی ، امریکی ایجنسیز اور دیگر ایجنسیز کے ساتھ بھی ملکر اندرون اور بیرون ملک آپریشن بھی کئے۔ جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ بیرونی ایجنسز بھی نیب کی ساکھ سے متاثر ہو کر مشترکہ آپریشن کر رہی ہیں۔جعلی بینک اکانٹس سکینڈل کے خواجہ عبدالغنی مجید اور دیگر کے خلاف ریفرنس نمبر 14/2019میں ایک ارب 56کروڑ 30لاکھ 19ہزار 920 روپے کی رقم واجب الادا تھی۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی اور دیگر کے خلاف انویسٹی گیشن میں ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے منظور قادر کاکا اور دیگر کے خلاف ریفرنس نمبر 14/2019میں 20کروڑ روپے کی رقم واجب الادا تھی۔ جعلی بینک اکاونٹس سکینڈل میں بحریہ ٹائون سے اے پی ایس مشتاق احمد اور زین ملک کے مشترکہ اکا?نٹ سے 8.3ارب روپے کی رقم جعلی اکا?نٹس میں منتقلی کے کیس میں 3کروڑ 17لاکھ 94ہزار 564روپے کی رقم واجب الادا تھی۔ جعلی بینک اکائونٹس سکینڈل میں جے وی اوپن 225 کے ذریعے زرداری گروپ کو 1.22 ارب روپے کے مقدمہ میں 17کروڑ روپے کی رقم واجب الادا تھی۔ میسرز بحریہ ٹان پرائیویٹ لمیٹڈ کے اکانٹ اور زین ملک اور مشتاق احمد کے مشترکہ اکانٹ سے جعلی اکائونٹ میں رقم منتقلی کے کیس میں 4ارب 95کروڑ 59لاکھ 50ہزار روپے کے رقم موجود تھی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے میاں وسیم عرف لکی علی کی 1.95ارب روپے کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی ہے جوکہ نیب کی تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری ہے۔ احتساب عدالت نے مضاربہ کیس میں ملزم مطیع الرحمن کو 12سال قید اور 170ملین روپے جرمانہ کی سزاسنائی ہے جبکہ ملزم عتیق الرحمن کو عدالتی مفرور قرار دیا۔احتساب عدالت اسلام آباد نے نیب راولپنڈی کی جانب سے دائر کئے گئے مضاربہ کرپشن ریفرنس میں غلام رسول ایوبی کو 10سال قید اور 3.7ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ ملزم غلام رسول مجرم ثابت ہوا ہے اور غلام رسول ایوبی، حسین احمد اور محمد خالد کے خلاف الزامات قانون کے مطابق درست ثابت ہوئے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب راولپنڈی کے ایک اور مقدمے میں اسلام آباد کی متعلقہ عدالت میں مفی احسان الحق کو 10 سال قید اور 9ارب روپے جرمانہ جبکہ دیگر 9ساتھی ملزمان کو ایک ارب جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ یہ نیب کی تاریخ کی سب سے زیادہ سزا ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر فیاضی گروپ آف انڈسٹریز مضاربہ کیس مفتی احسان الحق اور ان کے دیگر 9ساتھی ملزمان کے خلاف نیب راولپنڈی نے متعلقہ احتساب عدالت اسلام آباد میں ٹھوس شواہد پیش کئے جن کی بنیاد پر ان کو سزا ہوئی۔ نیب راولپنڈی نے جعلی بینک اکاونٹس سکینڈل 25 ارب روپے وصول کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کٹرول اتھارٹی منظور کاکا نے غیر قانونی طور پر پاکستان سٹیل ملز کو 506ایکڑ اراضی الاٹ کی جن میں سے ایک ارب روپے مالیت کی 300ایکڑ اراضی دستاویزات کے ساتھ سندھ حکومت کو واپس کی گئی ہیں۔ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی نے کہا ہے کہ نیب راولپنڈی چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں بدعنوان عناصرسے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لئے بلاامتیاز پالیسی پرعمل کرتے ہوئے بھر پور کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ اور شفافیت پر عمل کرتے ہوئے متعلقہ احتساب عدالتوں میں مقدمات کی قانون کے مطابق موثر پیروی کی جاری ہے۔ بدعنوان عناصر، اشتہاریوں اور عدالتی مفروروں کو گرفتار کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ ان سے لوٹی گئی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...