ملتان (کرائم رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے کہا کہ ملتان میں، پی ایس ایل کا انعقاد، احساس کفالت پروگرام اورمویشی منڈی کے قیام اور ہاؤس آفیسرز کی تنخواہوں میں کروڑوں روپے کی خورد برد کے کیسز پر مقدمات درج کرنے کے احکامات دے دیئے ہیں۔جبکہ سابق ایم این اے مسلم لیگ (ن) غفار ڈوگر کے خلاف عدالت میں اپیل دائر کی ہوئی ہے۔ اینٹی کرپشن ملتان کی تحقیقات میں سابق کمشنرملتان شان الحق سمیت 14 ملوث افسران ملزم ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے ملتان دورے کے دوران اینٹی کرپشن ریجنل دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے کہا کہ مقابلے کے امتحانات میں کامیابی حاصل کرکے سروس کرنے والے ملازمین کیخلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔13 لاکھ روپے سے زائد کے چیک میں سابق کمشنر ملتان شان الحق کے دستخط میچ کرگئے۔جس کے بعد وہ تفتیش کا حصہ بنے گے۔ ملتان کے متعدد میگا کرپشن سکینڈلز کی انکوائریاں بھی مکمل کرلی گئی ہیں۔جبکہ ملتان میں پاکستان کے سب سے بڑے قرنطینہ سنٹرکے قیام میں خورد برد کی انکوائری بھی جلد مکمل ہونے والی ہے۔ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے صحافیوں سے گفتگو کے کرتے ہوئے کہا پبلک سروس کمیشن سکینڈل میں گرفتار ملزمان نے مجموعی طور پر اب تک 12 مختلف امتحانات کے پرچے فروخت کرنے کا اعتراف کیا ہے۔جن سے تحقیقات جاری ہے۔ملزمان نے فی امیدوار سے 10 سے 12 لاکھ روے وصول کئے ہیں۔ملتان سمیت صوبہ بھر کے ریجنل آفس اینٹی کرپشن افس کو تفتیش اور انکوائری مکمل کرنے کی مد ہونے والے اخراجات کے فنڈز بھیجوا دیئے گئے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پلی بارگین کا اینٹی کرپشن میں فی الحال کوئی وجود نہیں۔اس لئے ملزم کسی بھی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت ہونے والی بھرتیوں کینسل کروانے کیلئے متعلقہ حکام سے رجوع کیا گیا ہے۔انکوائری یا تفتیش میں کوئی بھی چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا۔صرف اور صرف میرٹ کو ترجیح دی جا رہی ہے۔اینٹی کرپشن کو مین پاور کی کمی کا سامنا ہے۔جس کیلئے اقدامات کیئے جارہے ہیں۔