پارک شائر کا دورہ پاکستان غیر ملکی ٹیموں،کھلاڑیوں کیلئے اعتماد پیدا کر یگا

Jan 05, 2022


لاہور (حافظ محمد عمران/ سپورٹس رپورٹر) لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ آفیسر ثمین  رانا نے کہا ہے کہ انگلش کائونٹی یارک شائر کا دورہ غیرملکی کھلاڑیوں اور ٹیموں کیلئے اعتماد سازی میں اہم کردار ادا کریگا۔ یارک شائر انتظامیہ دورہ پاکستان کے حوالے سے پرجوش ہے اور وہ دورہ پاکستان کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے سکیورٹی کے حوالے سے کوئی پریشانی یا کسی قسم کے منفی خیالات کا اظہار نہیں کیا۔ یارک شائر کے دورہ پاکستان اور لاہور قلندرز کیساتھ معاہدے سے دونوں ملکوں کے نوجوان کھلاڑیوں کو فائدہ ہو گا۔ پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کو انگلینڈ اور انگلش پلیئرز کو پاکستان آ کر کھیلنے کا موقع ملے گا۔ اس طرح مختلف کنڈیشنز میں کھیل کر کرکٹرز کی صلاحیتوں میں نکھار آئے گا۔ انگلینڈ کی ٹیم کے دورہ پاکستان سے انکار کے بعد اعتماد سازی کیلئے غیرمعمولی اقدامات کی ضرورت تھی۔ ہم نے ہمیشہ پاکستان کرکٹ بورڈ کیساتھ تعاون کی پالیسی پر کام کیا ہے۔ صرف تنقید اور سخت ردعمل سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ قلندرز نے پہلے آسٹریلیا میں معاہدہ کیا وہاں پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع ملے۔ چند رزو قبل ہی بگ بیش کی ایک ٹیم میں دو پاکستانی کھلاڑی ایکشن میں نظر آئے۔ وہ پاکستان کی نمائندگی کر رہے تھے۔ کمنٹیٹرز ان کی تعریف کر رہے تھے دراصل یہ حارث رؤف‘ احمد دانیال نہیں بلکہ پاکستان کی تعریف ہے۔ قلندرز کیلئے یہی باعث اطمینا ہے کہ پاکستان کے نوجوان کرکٹرز کو بین الاقوامی سطح پر کھیلنے کا موقع ملا ہے۔ حارث رؤف‘ دلبر حسین‘ فریدون‘ احمد دانیال‘ عثمان قادر اور عثمان جونیئر سمیت دیگر نمایاں کھلاڑیوں کو آسٹریلیا میں کھیلنے کا موقع ملا۔ یارک شائر کے بعد دیگر ممالک کے اتھ بھی معاہدے کریں گے۔ بیرونی دنیا میں ہمارا کام دیکھا جاتا ہے۔ لاکھوں کرکٹرز کے ٹرائلز‘ میرٹ کی بنیاد پر سلیکشن اور ہائی پرفارمنس سنٹر کا قیام دنیا میں کرکٹ کھیلنے اور کرکٹ منتظمین کیلئے کشش رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے لوگ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔ آنے والے دنوں میں اس حوالے سے مزید اچھی خبریں آئیں گی۔ شاہین آفریدی ہمارے ہیرو ہیں۔ مختلف ایوارڈز میں ان کی نامزدگی باعث فخر ہے۔ ہم کئی برسوں سے شاہین کو دیکھ رہے ہیں۔ وہ قلندرز فیملی کا قابل فخر حصہ ہیں۔ شاہین آفریدی بھی اعتراف کرتے ہیں کہ قلندرز کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کے جذبات ناقابل بیان ہوتے ہیں۔ اب وہ کپتان ہیں۔ امید ہے کہ وہ ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ وہ بھرپور جوش و جذبے کیساتھ کرکٹ کھیلتے ہیں ان کا یہی جوش و جذبہ دیگر کھلاڑیوں کو بھی بہتر کھیل کیلئے متحرک رکھے گا۔ ہمارا کام بہترین ماحول اور سہولیات فراہم کرنا ہے۔ شائقین بھی لاہور کو فاتح دیکھنا چاہتے ہیں ہماری بھی یہی خواہش ہے کہ اس مرتیہ پی ایس ایل ٹرافی لاہور آئے۔

مزیدخبریں