عام معافی کے پابند‘ اشرف غنی کو مارنے کا ارادہ نہیں تھا: ملا برادر

Jan 05, 2022

کابل (بی بی سی) افغان لیڈر ملا برادر نے کہا سابق صدر اشرف غنی کو قتل کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔ سرکاری ٹی وی چینل آر ٹی اے ورلڈ کو انٹرویو میں کہا ’کوئی بھی مجرم ہو، وہ ایک ہی جیسے ہوتے ہیں۔ آپ نے دیکھا ہو گا کہ بہت سے لوگ افغانستان میں ہی ٹھہرے۔۔ کیا انھیں کوئی دقت پیش آئی؟‘ سابق افغان صدر حامد کرزئی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کی طرف اشارہ تھا۔ یہ دونوں رہنما کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد بھی ملک چھوڑ کر نہیں گئے۔ طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے تمام لوگوں کے لیے معافی کا اعلان کیا تھا اور اس کا اطلاق اشرف غنی پر بھی ہوتا ہے۔ ’اللہ نے ہمیں افغانستان میں کامیابی دی۔ یہ اللہ کی مدد کا نتیجہ ہے۔ پھر ہم اشرف غنی یا کسی اور کو کیسے مار سکتے تھے؟‘ ’ہم عام معافی کے پابند ہیں اور ہمارا کسی کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘ پچھلی حکومت کے فوجیوں پر کْھلے عام ایسا کوئی ظلم نہیں ہوا، اگر یہ ڈھکے چھپے کیا گیا تو جن لوگوں نے یہ سب کیا، وہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ ہماری فورسز کو کسی کو مارنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
ملا برادر

مزیدخبریں