اومی کرون دنیا کے مختلف علاقوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے، اسد عمر

پاکستان میں بھی اومی کرون کا پھیلاﺅ تیزی سے جاری ہے، اومی کرون افریقہ سے شروع ہوا،8 نومبر کو جنوری افریقہ میں اومی کرون کا پہلا کیس سامنے آیا، شہری ماسک کا استعمال کریں اور بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے پرہیز کریں، اومی کرون پہلے والی کورونا اقسام جیسا مہلک نہیں، کورونا سے بچاﺅ کےلئے ویکسینیشن لازمی ہے
 وفاقی وزیر اسد عمر کی ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ اومی کرون پر میڈیا بریفنگ

 وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ اومی کرون دنیا کے مختلف علاقوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے، پاکستان میں بھی اومی کرون کا پھیلاﺅ تیزی سے جاری ہے، اومی کرون افریقہ سے شروع ہوا،8 نومبر کو جنوری افریقہ میں اومی کرون کا پہلا کیس سامنے آیا، شہری ماسک کا استعمال کریں اور بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے پرہیز کریں، اومی کرون پہلے والی کورونا اقسام جیسا مہلک نہیں، کورونا سے بچاﺅ کےلئے ویکسینیشن لازمی ہے۔بدھ کو ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ اومی کرون پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ جنوبی افریقہ میں کورونا سے متاثر افراد کی تعداد ایک دن کے اندر 25ہزار سے بڑھ جاتی ہے، اس کا پھیلاﺅ زیادہ ہے، یہ غلط فہمی بالکل نہ ظاہر کریں کہ یہ مہلک بالکل ہی نہیں، 4ہفتے میں کیسز میں 3500کا اضافہ ہوا اور ہسپتالوں میں بھی 60فیصد کا اضافہ ہوا، امریکہ میں 400فیصد کا اضافہ ہوا، برطانیہ میں 300فیصد اور ہسپتالوں میں 324فیصد ہوا ہے، کورونا وائرس ان مقامات پر پھیل تو گیا لیکن زیادہ تعداد میں نہیں، امریکہ اور برطانیہ کے لوگ جنہوں نے اپنی ویکسی نیشن کرائی ان کی تعداد جنوبی افریقہ کے مقابلے میں زیادہ ہے، ویکسی نیشن کرانے والے افراد میں اومی کرون کا خطرہ کم ہے،اومی کرون کے 60فیصد کیسز کراچی اور لاہور سے ہیں۔ اس حوالے سے ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ویکسین خواتین اور بزرگوں کےلئے بہت ضروری ہے، خواتین اور بزرگ حضرت ویکسی نیشن میں کوتاہی نہ برتیں ہر صورت لگوائیں، پاکستان میں اومی کرون کے 350سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگنے کا فائدہ زیادہ ہوتا ہے، ویکسین نہ لگوانے والوں کو بیماری کے خطرات زیادہ ہیں، ویکسین کے استعمال کے مثبت نتائج مل رہے ہیں، جن افراد نے دوسری ڈوز نہیں لگوائی وہ لازمی لگوائیں۔

ای پیپر دی نیشن