اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے کرغزستان کی خاتون کے بیٹے کی حوالگی کا کیس میں بچے کو والد کو دینے کی استدعا مسترد کردی۔ سپریم کورٹ میں کرغزستان کی خاتون کے بیٹے کی حوالگی کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی۔ بچے کے والد ڈاکٹر زیب عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ میرا بیٹا بیمار رہتا ہے، صحیح دیکھ بھال نہیں کی جارہی، اس لئے بچے کو مجھے دیا جائے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا جب تک ڈاکٹرز کی رپورٹ نہیں آجاتی تب تک حتمی فیصلہ نہیں کر سکتے۔ عدالت نے کرغزستان کے کونسلر جنرل سے استفسار کیا کہ بچہ پنجاب ہائوس رکھنے پر آپ کو اعتراض تو نہیں، جس پر کونسلر جنرل نے موقف اپنایا کہ عدالتی حکم کے مطابق جہاں بچے کو رکھا جائے ہمیں اعتراض نہیں، جس کے بعد سپریم کورٹ نے والد کی بیٹے کے ساتھ رہنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ بچوں کے ماہرین نفسیات کے معائنے کے بعد بچے کی رپورٹ پیش کی جائے، عدالت نے بچے کو ماں کے ساتھ پنجاب ہائوس رکھنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ پنجاب ہائوس میں والد کو روزانہ دو گھنٹے ملاقات کی اجازت ہوگی۔