لاہور:آٹا بحران، سرکاری تھیلے غائب، چکی مالکان نے 5 روپے کلو مہنگا کر دیا 


لاہور (کامرس رپورٹر ) صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ روز چکی آٹا مالکان نے ایک کلو چکی کے تیار کردہ آٹے کی قیمت میں مزید 5روپے اضافہ کر دیا ہے جس سے ایک کلو چکی کے تیار کردہ آٹے کی قیمت 140روپے سے بڑھ کر 145روپے ہو گئی ہے۔ آٹا چکی مالکان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ایک من گندم کی قیمت 4800 روپے سے بڑھ گئی ہے اور شام 6بجے سے لیکر رات 10بجے تک بجلی کے ایک کمرشل یونٹ کی قیمت 70روپے سے 80روپے تک پہنچ گئی ہے جس کے باعث چکی کے تیار کردہ آٹے کی فی کلو قیمت میں 5 روپے کا اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ  قیمت میں  اضافہ روکنے کے لئے گندم اور اس کی مصنوعات کی بین الصوبائی نقل و حرکت پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے۔ نئے نرخوں کا فوری طور پر اطلاق ہو گیا۔ دریں اثنا عوامی حلقوں نے آٹا کی قیمت میں اضافہ کی شدید مذمت کی ہے اور کہا  ملک میں گندم کی قلت نہیں۔ ذخیرہ اندوزی  کر کے گندم اور آٹے کی گراں فروشی کی جارہی ہے۔  لاہور،  شیخوپورہ  سمیت دیگر شہروں میں آٹے کا بحران  سنگین  ہو گیا۔ چکی کا آٹا فی من 5800روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 4800 روپے تک جا پہنچی ہیں۔ حکومت کی طرف سے رعایتی آٹا کے تھیلے عوام تک نہیں پہنچ رہے۔ اکثر لوگ اور خواتین سستے آٹے کے حصول کیلئے یوٹیلٹی سٹوروں کے آگے شدید سردی میں لائنیں لگا کر کھڑے ہوتے ہیں  مگر  مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے  سستا آٹا کی فراہمی کیلئے کوئی مکینزم تیار نہیں کیا۔  جن  فلور ملوں کو سرکاری گندم فراہم کی جا رہی ہے ان سے اسی مقدار میں آٹے کے تھیلے ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرول اتھارٹی اٹھارہی ہیں اور ان کو اپنے من پسند دکانداروں کو فراہم کر رہی ہیں اور وہ دکاندار عوام کو سستا آٹا مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں۔ جبکہ شہر میں روٹی 25اور نان 35روپے کا فروخت ہورہا ہے۔ شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی، چیف سیکرٹری پنجاب اور کمشنر لاہور ڈویژن سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو سستا آٹے کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔

ای پیپر دی نیشن