ڈاکٹر طاہر القادری کی غیر معمولی شخصیت کا ایک پہلو


کینڈا میں ڈاکٹر قادری صاحب کی پوتی کی رخصتی میں ہم بھی شریک تھے ۔ ڈاکٹر صاحب طبیعت ناسازی کی وجہ سے شرکاءسے انفرادی ملاقات نہیں کر رہے تھے، ہمیں پھر بھی چند لمحے ان سے ملاقات کا موقع مل گیا ہم نے شادی کے خوبصورت انتظامات پر مبارکباد پیش کی تو انہوں نے شکریہ ادا کرتے ہوئے دوسرے دن کینیڈا سے باہر سے آنے والوں سے اجتماعی ملاقات کا وعدہ فرمایا مگر ہماری فلائٹ شیڈول کی وجہ سے دوسرے دن ان سے ملاقات نہ ہو سکی اور ہم امریکہ واپس چلے آئے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب کی شخصیت غیر معمولی اوصاف کی مالک ہونے کے باوجود شرافت کا پیکر نظر آتی ھے اگر چہ بعض دفعہ کچھ نرگسیت کا اظہار بھی کر جاتے ہیں مگر ان کو جچتی ھے کیونکہ جھنگ کے پسماندہ علاقے سے ا±ٹھ کر پاکستان میں پرائیویٹ یونیورسٹی کے قیام کے ساتھ ساتھ عالمی سطح کی تنظیم کھڑی کر دینا ان کی لیڈرشپ کا منہ بولتا ثبوت ھے پوری د±نیا میں اس وقت ڈاکٹر صاحب چند ایک شخصیات میں شامل ہیں جن کی زندگی میں ان کے افکار اور تصنیفات پر ڈاکٹر آف فلا سفی کے مقالے لکھے جا رہے ہیں بارہ سو ذائد کتابیں لکھ چکے ہیں امریکہ میں میڈیا اور تعلیمی اداروں میں اسامہ بن لادن کے پر تشدد تصور دین کے مقابلے میں قادری صاحب کے پ±رامن اور معتدل تصور اسلام کو تسلیم کیا جا رہا ھے ب±را ہو معاصر انہ چشمک کا جس کی وجہ سے کچھ لوگ ہر وقت ان کی ذات اور کام میں کیڑے نکالتے نظر آتے ہیں میرے نزدیک سطحی ذہن و فکر کے حامل لوگ صرف الزام لگاتے ہیں درمیانے پڑھے لکھے خبطِ عظمت کا شکار ہو کر محض تنقید کرتے ہیں اور ذہنی بلوغت اور فکری تفوق کے مالک لوگ دوسروں پر تعمیری تنقید کے علاوہ ہر پہلو سے خیر کا نکتہ کشید کر لیتے ہیں ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب کی شخصیت میں بھی علمیت، باطنی طہارت اور نظریاتی رسوخ کی وجہ خیر زیادہ ھے کاش اہلسنت اور مسلمانان پاکستان ان کی زندگی میں ان کی قدر کر سکیں ورنہ بعد کی مرثیہ خوانی کا کوئی فائدہ نہیں۔ 
 ( ڈاکٹر شہباز احمد چشتی ڈائریکٹر: ضیاءالکرم اسلامک سینٹر نیو یارک )

ای پیپر دی نیشن