کراچی ( اسٹاف رپورٹر )دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن و نگران کراچی مشاورت حاجی محمد امین عطاری نے کہا ہے کہ اللہ پاک کے نیک بندوں کی سوچ پاکیزہ ہوتی تھی ،یہ عبرت ونصیحت حاصل کرتے تھے لیکن ہم پر غفلت طاری رہتی ہے ،ہم نصیحت نہیں لیتے ،ہم نگاہ عبرت سے محروم ہیں ، کائنات کا ذرا ذرا ہمیں پیغام فنا دے رہا ہے ،یہ اٹھتے جنازے ،قبرستان کی بڑھتی آبادی ،ڈھلتی جوانی ،یہ گزرتے دن ،ڈھلتی چاندنی ان سب میں عبرت ہے ،یہ سب چیزیں ہمیں بتا رہی ہیں کہ اے غافل انسان!موت آنے والی ہے ۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے جامع مسجد غوثیہ بلدیہ ٹاؤن کراچی میں سنتوں بھرے اجتماع میں بیان کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ جو دنیا کو عبرت کی نگاہ سے دیکھتا اور غور وفکر کرتا ہے ،وہ زیادہ نیکیاں کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے ا ورجو دنیا کو عبرت کی نگاہ سے نہیں دیکھتا ، آخرت کی فکر نہیں کرتا ،اس کی نیکیاں کم اور دل پر دے میں ہے ،جس گھر سے جنازہ نکلے اور اس سے عبرت نہ لے توایسے شخص کو علم وحکمت اور نصیحت کا کوئی فائدہ نہیں ۔حاجی محمد امین عطاری نے کہا کہ انسان زندگی پر شیدائی ہوتا ہے ،اس کو سرمایہ سمجھتا ہے اور فرصت کو بے کار ضائع کردیتا ہے ،وقت آخر اسے معلوم ہوتا ہے کہ اس زندگی میں بقا ء نہ تھی اس کے ساتھ دل لگانا آخرت کی زندگی کیلئے سخت نقصان ثابت ہوتا ہے ، یہ گزرتے دن ،چلتی ہوئی سانسیں ،جوانی کے بعد بڑھاپا ،بالوں کی سیاہی کے بعد سفیدی ،ان میں بھی سامان عبرت ہے ،یہ بھی موت کے قاصد ہیں ،جب انسان کا ایک بال سفید ہوتا ہے تو دوسرے بالوں کے خبردار کرتا ہے کہ تیاری کرلو موت قریب ہے، ہم میں سے کئی لوگوں کے بال سفید ہوگئے ہوں گے مگر افسوس ہم عبرت نہیں لیتے کاش !ہم بھی موت کے ان قاصدوں کی طرف توجہ کریں ،ہم بھی عبرت لیں اور موت کے بعد والی زندگی کیلئے تیاری شروع کردیں ۔ انہوں نے کہا کہ انسان کے لئے موت کے اسباب بے شمار ہیں ،ہر گھڑی موت سرپر کھڑی ہے لیکن اگر اللہ کے حکم سے ان سب سے بچ گیا تو آخر بڑھاپا تو آئے گا ہی جس کے بعد موت یقینی ہے ۔