عوام شخصی سحر اور لسانی سیاست کو بائے بائے کر چکے، اسلم خان


کراچی ( اسٹاف رپورٹر )گورنر سندھ کی بھاگ دوڑنئے شکاری پرانا جال کے مصداق ہیں، گورنر کا عہدہ غیر سیاسی اور صوبے کا ہوتا ہے،پیپلزپارٹی ایم کیو ایم گٹھ جوڑ سندھ اور کراچی کوایک بار پھر لسانی سیاست کی آگ میں جھونکنے کا حربہ ہے۔ صوبہ سندھ 90 ء کی دہائی کی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا ،کراچی اور شہری سندھ کے عوام شخصی سحر اور لسانی سیاست کو بائے بائے کر چکے ہیں۔ یہ باتیں  گرینڈ الائنس کے چیئرمین محمد اسلم خان اور سیکریٹری جنرل یونس سیانی نے سینئر مہاجر قوم پرست رہنما فرید خان بہلم سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات اورعیادت کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر سینئر مہاجر بزرگ اور کراچی صوبہ تحریک کے بانی ایم ایم بشیر ثانی اور بزرگ سیاست دان اورسوشل ورکر کیپٹن رئیس احمد بھی موجود تھے۔ملاقات میں سندھ کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے اسلم خان نے کہا کہ ہمارے صوبہ کے گورنر کا فرمان آیاہے کہ وہ ایم کیو ایم کے گورنرہیںسندھ کے گورنر نہیں،ان کی یاددہانی کے لئے عرض ہے کہ گورنر کی سیٹ ایک غیر جانبدار سیٹ ہوتی ہے۔ انہوں مزید کہاکہ ثابت ہوگیاکہ پرانے شکاری نیا جال لائے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ الیکشن کے آتے ہی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے جب یہ دیکھاکہ اب لوگ ان سے نالاں ہو رہے ہیں تو ان لوگوں نے اپنے ووٹ پکے کرنے کے لئے دوبارہ سندھ میں لسانی سیاست شروع کر دی کہ اگر ایم کیو ایم کے چند دھڑے ایک ہو جائیں گے تو پیپلز پارٹی اندرون سندھ میں جا کر کہے گی کہ مہاجر ایک ہو گئے ہیں اور پی پی پی قیادت سندھ میں جا کر اپنی ساکھ کو بہتر کرنے کی کوشش کرے گی۔انہوں نے کہاکہ 35سال ہو گئے ان لوگوں نے سندھ کو مل کر تباہ کر دیااور اب یہ دوبارہ سندھ کو تباہ کرنے کے لئے الیکشن کے شروع ہوتے ہی ان دونوں پارٹیوں نے دوبارہ یہ گیم شروع کر دیا ہے تاکہ ایک بارپھر سندھ کو لوٹا جائے ۔ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کی سیاست کو ناکام بنا دیا جائے کیونکہ ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ۔ملاقات میں آئندہ شہر کے مسائل کے لئے ہم خیال شخصیات اور پارٹیز کے ساتھ ملکر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیاگیا ۔اس موقع پر فرید خان بہلم نے کہا کہ اسلم خان بھائی بہت ہی محبت کرنے والے اور سچے مخلص انسان ہیں جو شہر کراچی کے لئے برسوں سے انتھک محنت کررہے ہیں، کراچی کے شہری ان کے دست وبازو بن جائیں تاکہ کراچی کو اس جائز حق مل سکے۔

ای پیپر دی نیشن