غزہ (نوائے وقت رپورٹ+این این آئی) غزہ کے رہائشی علاقوں میں اسرائیلی فوج کی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، 24 گھنٹوں میں مزید 120 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، بمباری میں ایک اسرائیلی یرغمالی مارا گیا۔ شہید فلسطینیوں کی تعداد 22 ہزار 637 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 57 ہزار 296 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ شہدا میں 9100 سے زائد بچے اور 6500 سے زائد خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 8663 بچے اور 6327 خواتین بھی شامل ہیں۔ ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی فلسطینیوں پر صیہونی مظالم میں کوئی کمی نہ آسکی، انتہا پسند یہودیوں کے ہاتھوں 83 بچوں سمیت شہید فلسطینیوں کی تعداد 324 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 3800 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ہیومن افیئرز کے آفس اور عالمی ادارہ صحت کی جانب سے31 دسمبر 2023 تک کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں 3 لاکھ 55 ہزار رہائشی یونٹ مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں جبکہ 370 سے زائد تعلیمی مراکز بھی صفحہ ہستی سے مٹادیے گئے ہیں۔ غزہ کے 36 میں 23 اسپتال مکمل طور پر بند ہوچکے ہیں، 203 عبادتگاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے لبنان میں شہید ہونے والے حماس کے نائب سربراہ صلاح العروری کے خاندان سے منسوب خان یونس کی ایک رہائشی عمارت پر وحشیانہ بمباری کی جس میں ایک ہی خاندان کے 14 افراد شہید ہوگئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ریڈ کراس کے ہیڈ کوارٹر اور العمل اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں ایک شخص کے شہید اور درجن سے زائد مریضوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ادھر اسرائیلی فوج نے لبنان میں حزب اللہ کے ایک مقامی مرکز پر بمباری کی جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے 9 کارکن شہید ہوگئے۔اسرائیل نے لبنان میں ایک اور حملہ کر کے حزب اللہ کے سینئر اہلکار سمیت 4 ارکان کو شہید کر دیا۔ دوسری جانب حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے حماس رہنما کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو صالح العاروری کے قتل کی سزا ضرور دی جائے گی۔جنرل سلیمانی کی شہادت کی چوتھی برسی پر اپنے خطاب میں حسن نصر اللہ نے کہا کہ اگر اسرائیل لبنان کے خلاف جنگ چھیڑتا ہے تو ہماری محدود جنگ کا دائرہ ختم ہو جائے گا، ہماری لڑائی کی نہ کوئی حد ہو گی نہ ہی کوئی اصول ہو گا۔غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے باعث پیدا ہونے والی غذائی قلت نے شیر خوار بچوں کی زندگی بھی مشکل بنادی جہاں فاقہ کشی پر مجبور مائیں بچوں کو دودھ پلانے قابل بھی نہ رہیں۔ غذائی قلت سنگین صورتحال اختیار کرچکی ہے ۔ وہاں موجود تمام آبادی اس وقت بھوک کا شکار ہے وہاں سے ملنے والی داستانیں انتہائی دردناک ہیں۔انسٹی ٹیوٹ فار اسٹیڈی آف وار، دی کریٹیکل تھریٹس پروجیکٹ کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے اہلکار ڈرون کے ذریعے اسرائیلی فوج کی نگرانی کر رہے ہیں، الشاطی پناہ گزین کیمپ کے قریب اسرائیلی فوجیوں پر ایک بڑا حملہ کیا، اسرائیلی ڈرون مار گرانے کا دعوی بھی کیا۔اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ میں زمینی آپریشن کے آغاز سے اب تک 175صیہونی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں ۔ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے مطالبہ کیا ہے کہ حماس کی رہنما صالح العاروری کی ہلاکت کے بعد خطے میں مزید اشتعال انگیزی سے پرہیز کیا جائے۔سیکریٹری جنرل کی نائب ترجمان فلورینسیا سوتو نینو نے اپنی یومیہ پریس کانفرنس کے دوران بیروت میں ہوئے حملے میں صالح العاروری کی ہلاکت کے بارے میں کہا کہ صورتحال کافی تشویش ناک ہے جس سے علاقے میں مزید کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ ہے ۔ مطالبہ کیا ہے کہ خطے میں اعتدال پسندی سے کام لیا جائے،اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ امدادی اداروں کو شمالی غزہ کے مکینوں کو امداد فراہم کرنے سے روک دیا گیا ہے ۔اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق غزہ کے شمال میں انتہائی کم انسانی امداد پہنچ رہی ہے، محدود امدادی ٹرک صرف جنوبی سرحد کے ذریعے محصور علاقے میں داخل ہو رہے ہیں۔اسرائیلی فوج نے اسلامی جہاد کے آپریشنل کمانڈر ممدوح لولو کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں ممدوح لولو پر راکٹ حملے کی ویڈیو جاری کردی۔ ممدوح لولو نے اسرائیل کے خلاف کئی حملوں کی قیادت کی تھی۔