ایران دھماکوں سے تعلق نہیں، کوئی اسرائیل کیخلاف کارروائی سے پہلے دوبار سوچے، امریکہ

  واشنگٹن؍ اسلام آباد ؍ ریاض (این این آئی)  امریکہ نے کہا ہے کہ ایران میں ہونے والے دھماکوں سے اسرائیل اور امریکہ کا کوئی تعلق نہیں۔ انہیں جواز بنا کر اسرائیل کیخلاف کارروائی سے پہلے کوئی دو بار سوچے۔ ایران کے پاس اسرائیل کیخلاف کارروائی کا کوئی جواز موجود نہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ایران سمیت خطے کا کوئی بھی ملک یا گروپ موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھا کر اسرائیل کے خلاف کارروائی کرنے سے قبل دو مرتبہ سوچے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایران میں دھماکوں میں امریکا یا اسرائیل ملوث نہیں ہیں اور اس طرح کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے پریس بریفنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اسرائیل سے مل کر حماس کو ختم کر دے گا۔ بحیرہ احمر میں اپنے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر حکمت عملی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نہیں پتہ ایران اور لبنان میں حملوں کا ذمہ دار کون ہے اور کون ان کا بینیفشری ہے۔ ایران میں بم دھماکوں اور لبنان میں ہونے والے ڈرون حملے کا امریکہ اور اسرائیل ذمہ دار نہیں۔ ہمارا ان حملوں سے کوئی لینا دینا نہیں۔ دوسری طرف پاکستان اور سعودی عرب نے دھماکوں کی مذمت کی ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کرمان دہشت گرد حملے پر ایران کی حکومت اور عوام سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ جمعرات کو ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے اس وحشیانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور اس کے عوام دکھ کی اس گھڑی میں ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے ایران کے شہر کرمان میں دہشت گرد حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی عالمی امن کے لئے خطرہ ہے۔ سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے المناک واقعے پر ایران سے تعزیت، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے دہشت گردانہ بم دھماکوں کو مسترد کرنے اور ان کی مذمت کرنے کا اعادہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران کے شہر کرمان میں قبرستان کے قریب 2 دھماکوں میں 103افراد جاں بحق اور 170زخمی ہو گئے تھے۔نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایرانی ہم منصب امیر عبداللہیان سے فون پر دھماکوں میں معصوم جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔ 

ای پیپر دی نیشن