18 ویں ترمیم آسمانی صحیفہ نہیں، صوبوں میں مسائل کی وجہ بن رہی ہے، سینیٹر دلاور

 چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ اجلاس جاری ہے۔ جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر دلاور نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کوئی آسمانی صحیفہ نہیں اس کی وجہ سے صوبوں میں مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے سرٹیفکیٹ کی طرف حکومت توجہ دے۔سینیٹر برسٹر علی ظفر نے کہا کہ ایسی کمیٹی تشکیل دیدی جائے جو وفاق اور صوبوں کے درمیان کوآرڈینیشن مؤثر بنائے۔ چیئرمین سینیٹ نے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دیدی۔سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں تعلیم اور صحت پر اب بھی کم خرچ ہو رہا ہے۔ صوبوں میں وسائل ان کے پاس موجود ہیں۔ زیادہ تر لوگ کہتے ہیں وزیراعظم بننے کی بجائے بڑے صوبے کا وزیر اعلی بن جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے مل کر وفاق کے ساتھ طے کریں۔ تعلیم اور صحت کے شعبے میں حوصلہ افزا رقم خرچ کریں۔کراؤن پرنس محمد بن سلمان کے دورے کے بعد رہا شدہ قیدیوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردی گئی ہیں۔ اس حوالے سے وزارت خارجہ نے تحریری جواب جمع کروادیا ہے۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر 2019 کے بعد سے اب تک 4130 پاکستانی رہا ہوئے۔ سال 2019 میں 545, 2020 میں 892, 2021 میں 916 پاکستانی رہا ہوئے۔ سال 2022 میں 1331 اور سال 2023 میں 447  پاکستانی رہا ہوئے۔ تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بتانا مشکل ہے کہ رہائی پانے والوں میں سے کتنے سعودی حکومت کی اعلان کردہ نرمی کی وجہ سے رہا ہوئے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن