کاراکس(آئی این پی)وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے فلسطینی عوام کو 75سال سے زیادہ عرصے سے "نسل کشی" کا نشانہ بنائے جانے کی وضاحت کرتے ہوئے ان واقعات موازنہ ہولوکاسٹ سے کیا ہے،میکسیکو کے اخبار لا جورنادا کو ایک بیان دیتے ہوئے نکولس مادورو نے فلسطین المیہ کے سامنے "خاموش" رہنے پر عالمی برادری کو تنقید کا نشانہ بنایا، ہولوکاسٹ کی یاد دہانی کراتے ہوئے مادورو نے کہا، "جہاں تک فلسطین کے تنازع کا تعلق ہے، اس میں اب کوئی شک نہیں ہے۔ یہ ایک گروپ کی نسل کشی ہے۔ ہٹلر اور نازی دور میں یہودیوں کا سامنا کرنے والے ہولوکاسٹ کا اس بار فلسطینی عوام سامنا کررہی ہے، مادورو نے کہا کہ نسل کشی کا سب سے برا پہلو جرم میں حصہ داری اور خاموشی ہے۔ یورپی اشرافیہ اس سازش کے خاموش گواہ ہیں۔ امریکی اشرافیہ کے بنائے ہوئے بم بے گناہ فلسطینی شہریوں کو ختم کر رہے ہیں،نکولس مادورو نے بین الاقوامی عدالتوں کو کاروائی کرنے کی ضرورت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں مظالم دنیا کی آنکھوں کے سامنے ہو رہے ہیں، وینزویلا کے صدر نے فلسطینی دعوے کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطین میں لڑکوں اور لڑکیوں کے مصائب سے آگاہ ہیں،فلسطینی عوام کی جدوجہد اور مزاحمت بھی ہمارے لوگوں کی جدوجہد اور مزاحمت ہے،دیکھتے ہیں اس کے کیا نتائج سامنے آئیں گے۔
فلسطینی عوام کو 75سال سے نسل کشی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، صدر وینزویلا
Jan 05, 2024