عراق میں دوبم دھماکوں کے نتیجے میں مرنے والے افراد کی تعداد چالیس ہوگئی جبکہ پچاس سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

تاجی کی مقامی حکومت کے سربراہ رعد التمیمی کے مطابق سرکاری عمارت پر پہلا دھماکہ کار میں نصب بم پھٹنے سے ہواجبکہ دوسرے دھماکے کے متعلق تاحال یہ واضح نہیں کہ ہوا کہ یہ خودکش حملہ تھا یا کسی بارودی مواد کو دھماکے سے اڑایا گیا۔ عراق کے نائب وزیرِصحت خمیس السعد نے دھماکوں میں ستائیس افراد کے ہلاک اور پچاس کے زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے تاہم وزارتِ داخلہ کے ایک اہلکار نے ہلاک ہونے والوں کی ابتدائی تعداد پینتیس بتائی تھی جو کہ اب چالیس تک پہنچ گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن