سری نگر (این این آئی+آن لائن) بھارتی فورسز نے شمالی کشمےر کے قصبے بانڈی پورہ مرکنڈل اور کوندہ بل چلو مارچ کو روکتے ہوئے بیسیوں زائد افراد کو گرفتار کر لےا جھڑپوں مےں متعدد افراد زخمی ہوگئے جبکہ قصبے مےں غےر اعلانےہ کرفےولگا کر آمدورفت معطل کر دی گئی ہے ۔ تفصےلات کے مطابق بانڈی پورہ کے مرکنڈل علاقے مےں دوروز قبل بھارتی فوج نے تےن شہری قتل کر دئےے تھے ۔ کل جماعتی حرےت کانفرنس گ کے چیئر مےن سید علی گیلانی نے احتجاجا ً مرکنڈل اور کوندہ بل چلو کال دی تھی ۔ اس دوران پولیس نے گاندبل اور بانڈی پورہ اضلاع کے سمبل ،حاجن ،نائد کھے اور دیگر ملحقہ علاقوں میں سخت ترین پابندیاں عائدکرکے کسی کو بھی ان علاقوں کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی ۔ کل جماعتی حر ےت کانفرنس کے قائدےن سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک ،شبیر احمد شاہ ، نعیم احمد خان اورظفر اکبر بٹ کے علاوہ دیگر کئی حرےت پسند لیڈران کو نظر بند رکھا گیا ۔ اس دوران بانڈی پورہ ،گاندربل ،نائد کھے ،حاجن ،کوندہ بل اور دیگر علاقوں میں فورسز اور مشتعل نوجوانوں کے مابین دن بھر جھڑپیں ہوتی رہیں ۔ قصبے کے ارد گرد پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری تعداد تعینات رہی اور کچھ ایک علاقوں میں لوگوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔پولیس نے ٹیر گیس اور پیپر گیس کا استعمال بھی کیا۔ہڑتال کے بیچ قصبہ کے مختلف بازاروں میں بجلی کے کھمبوں اور دیواروں پر پوسٹر چسپاں کئے گئے تھے جو حزب المجاہدین نامی جنگجو تنظیم سے منسوب تھے۔ان اشتہارات میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ تمام تر تعلقات ختم کریں ۔ کئی علاقوں میں ہڑتال مکمل کی گئی۔ حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مرکنڈل ، کوندہ بل چلو مارچ روکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج سوچی سمجھی سازش کے تحت بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے جبکہ تعزیتی جلسوں پر پابندی عائد کرکے ہمارے زخموں پر نمک پاشی کی جارہی ہے ۔مرکنڈل اور کوندہ بل میں شہید طلباء کی یاد میں منعقدہ تعزیتی جلسوں سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطالبے کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ معصوم طلباء کے قاتل فوجیوں کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچایا جائے جب تک آفسپا جیسے کالے قوانین کا خاتمہ نہیں ہوتا بھارتی فوجی کشمیریوں کے خون سے اپنی پیاس بجھاتے رہیں گے ۔