جموں (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کے اعلی افسر جی او سی جموں لیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس ہودا نے الزام لگایا ہے کہ لائن آف کنٹرول سے دراندازی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ جموں میں ایک تقریب کے دوران اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی جنرل نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کی نازک صورت حال کو پاکستان کی حکومت سے جوڑنا قبل از وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے اوپر صورت حال کافی نازک ہے اور جنگ بندی کی بتدریج خلاف ورزی جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر پر فائرنگ کا تبادلہ بڑھ گیا ہے ۔ جنگ بندی کی خلاف ورزی بھی بڑھ گئی ہے اور یہ معاملہ پچھلے دو تین مہینے سے جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بارڈر کراسنگ کا عمل جاری ہے اور اس عمل کے روکنے کی کوششیں بھی ہو رہی ہیں ۔ بارڈر پار کی دو کوششوں کو ناکام بنایا گیا جن میں سے ایک راجوڑی اور دوسری پونچھ سیکٹر میں کی گئی ۔ ان کا کہنا تھا مجاہدین اب ہماری سکیورٹی فورسز پر بھی حملے کر رہے ہیں۔ ہمارے مورچوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں ۔ اس کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میں تیز برف باری کی وجہ سے ان جنگجوں کو بارڈر کراس کرنے میں آسانی ہو رہی ہے اور اس سے ہماری باﺅنڈری کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے ۔ اس بات کے امکانات موجود ہیں کے ہماری افواج پر یہ حملے پاکستان کی جانب سے ہوں جیسا کہ ماضی میں دیکھا گیا تاہم یہ کہنا قبل ازوقت ہو گا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بارڈر کی نازک صورت حال کا پاکستان کی نئی حکومت سے تعلق جوڑنا قبل او وقت ہو گا ان کا مزید کہنا تھا کہ جوان پوری طرح سے چوکنا ہیں اور انہیں 24 گھنٹے چوکنا رہنے کی ہدایت کی ہے فوجی جوانوں کی خودکشی کی خبروں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ 95 فیصد کیسز ایسے ہیں جن کا تعلق فوجوں کے انفرادی معاملات سے ہے۔