خواجہ سرا¶ں سے صورتحال ہر صورت تبدیل ہونی چاہئے‘ فرحت اﷲ بابر

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) سینیٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹی جمعرات کے روز خواجہ سراﺅں کی حالت زار اور انہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرنے کے خلاف ایک قانون کے مسودے پر بحث کرے گی۔ یہ بات سینیٹر فرحت اللہ بابر نے وفاقی محتسب سلمان فاروقی کی جانب سے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور خواجہ سرا برادری کی آزادی کے لئے بلائے ایک اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اجلاس کمشنر آفس میں منعقد ہوا۔ جس میں دیگر لوگوں کے علاوہ سینیٹر روبینہ خالد، ملک سے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے خواجہ سراﺅں کے نمائندوں اور خواجہ سراﺅں کے مسئلے پر کام کرنے والی این جی اوز کے نمائندوں اور حکام نے شرکت کی۔ خواجہ سرا نہ مردوں میں شمار ہوتے ہیں نہ خواتین میں اور انہیں معاشرے سے باہر رکھا جاتا ہے اور ان کے خلاف امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ انہیں تعلیم، روزگار اور صحت کی بنیادی سہولیات مہیا نہیں کی جاتیں، ان کا مذاق اڑایا جاتا ہے اور ان کی تذلیل کی جاتی ہے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ صورتحال کو ہر صورت میں تبدیل ہونا چاہیے۔ آئین کا آرٹیکل 25تمام شہریوں کو برادری کا درجہ دیتا ہے اور جس کی بنیاد پر امتیازی سلوک روا رکھنے کی دیگر آرٹیکلز میں ممانعت کی گئی ہے۔
فرحت اﷲ بابر

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...