اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پانچ جولائی ہماری تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے کہ جب ایک ڈکٹیٹر نے ہوس اقتدار میں نہ صرف ملک میں مارشلنافذ کیا اور منتخب جمہوری حکومت کا تختہ الٹا بلکہ قائد اعظم کے امن، جمہوریت، آزادی اور بنیادی حقوق کے خوابوں کو بھی چکنا چور کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ضیاءالحق نے اپنے ناجائز اقتدار کی طوالت کیلئے ایک طرف ہمیں پرائی جنگ میں جھونکا تو دوسری طرف منفی قوتوں کی سرپرستی کے ذریعے وطن عزیز کی خوشحالی اور ترقی پر پہرے بٹھا دئے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ اس ڈکٹیٹر کے تباہ کن اقدامات کے خوفناک سائے اج بھی اس ملک پر منڈلا رہے ہیں۔ 73 کے شاندار اور متفقہ آئین کی پامالی ہی ایک اتنا بڑا جرم ہے کہ جس کیلئے تاریخ کبھی اس ڈکٹیٹر کو معاف نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ سچ زندہ رہتا ہے اور جھوٹ مر جاتا ہے تو اج بھٹو زندہ ہے اور اسلام کو اپنے اقتدار کیلئے استعمال کرنے والے کا نام و نشان بھی مٹ چکا ہے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے جمہوریت کے ذریعے عوام کو اپنے حقوق کیلئے اواز اور طاقت دی اور آمریت کے شکنجے کو توڑ کر عوام کو حکومتیں بنانے اور ہٹانے کا اختیار دیا اور یہ کوئی معمولی کارنامہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کے ا±س دور میں بہت سے سیاستدانوں نے پارٹی کا ساتھ چھوڑ دیا مگر وہ تاریخ کے اوراق میں گم ہوگئے اور بھٹو اور ان کی پارٹی اج بھی عوام کے دلوں پر راج کررہی ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ بھٹو کی شہادت کے بعد بھٹو کی بہادر بیٹی نے ریاستی جبر کا مقابلہ بے مثال ہمت اور استقلال سے کیا اور تاریخ میں ایک نئی داستان رقم کی۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو اور ان کی بیٹی نے امروں کے ادوار میں اپنی جانیں تک قربان کردیں تو اس سے بڑی قربانی اور کیا ہو سکتی ہے ۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ جیلیں اور جانوں کی قربانی تو دور کی بات ہے آج تو قانون اور احتساب کا سامنا کرتے ہوئے بڑے بڑے کاغذی شیروں کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا یہ ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی عظیم جدوجہد کا نتیجہ ہے کہ اج ہم بطور قوم اپنے نظام کے خود معمار اور محافظ ہیں اور اسی نظام سے ہم انشااللہ ملک و قوم کو عظیم سے عظیم تر بنائیں گے۔ اج کے دن ہم ذوالفقار علی بھٹو کو ان کی عظیم خدمات ، جدوجہد اور قربانی پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔