لاہور + بہاولپور (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) سانحہ احمد پور شرقیہ کے مزید3 زخمی ہو گئے۔11 سالہ محسن اور 38 سالہ اشفاق کو احمد پور سے جناح ہسپتال لاہور کے برن یونٹ منتقل کیا گیا تھا۔ بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال میں ناصر نے دم توڑا۔ ناصر کا 95 فیصد جسم جل چکا تھا۔ سانحہ میں جاںبحق افراد کی تعداد 212 ہو گئی۔ ادھر پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے احمد پورشرقیہ کے بدترین سانحہ کے حوالے سے تحریک التواء پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دی۔ جمع کروائی جانے والی تحریک التواء میں کہاگیا ہے کہ’’احمد پور شرقیہ میں 25 جون 2017 کو بدترین سانحہ رونما ہوا جس میں سینکڑوں لوگ زندہ جل کر انتقال کرگئے‘ سینکڑوں شدید زخمی لاپتہ ہیں۔ حادثہ کی ایک وجہ وہ سڑک بھی بنی جو کے گز شتہ 15 سال سے شکستہ ہے ‘ کروڑوں روپے ٹول ٹیکس کی مد میں لئے جانے کے باوجود اس کی مرمت یا نیا روڈ بنانے کی توفیق ہی نہیں کی گئی۔ جائے حادثہ پر مقامی پولیس اور موٹروے پولیس کی بدترین غفلت اس حادثہ کی اہم ترین وجہ بنی۔ زمین پر گرا ہوا پٹرول حاصل کرنے کے لئے جمع ہونے والے سینکڑوں مرد و خواتین اور بچوں کو وہاں سے ہٹانے اور تیزی سے جلنے والے اس آتش گیر مادے کو تلف کرنے کی کوشش ہی نہ کی جس کے باعث وہاں کھڑے ہوئے گزرنے والے افراد لقمہ اجل بن گئے۔