اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے بچوں کے حقوق ،تحفظ اور انصاف کی فراہمی سے متعلق دو الگ الگ بلز کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی ،کمیٹی نے خیبرپی کے کے علاقے ہری پور میں صحافی کے قتل کی آئندہ اجلاس میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی جبکہ تربیلا ڈیم کے متاثرین کی بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بھی حکام سے رپورٹ طلب کر لی گئی، کمیٹی نے انسانی حقوق کے ایکشن پلان پر عمل درآمد پر بریفنگ بھی مانگ لی ہے۔ بچوں کے حقوق اور تحفظ سے متعلق حکومتی بلز کا جائزہ لیا گیا ان میں’’ اسلام آباد کیپیٹل ٹیریری چائلڈ پروٹیکشن بل 2017‘‘اور جیوئنل جسٹس سسٹم بل 2017 شامل ہیں ۔ بعض ترامیم کیساتھ دونوں بلز کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی گئی ۔ بلز کے تحت بچوں کے حقوق اور ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے گا اس طرح جیلوں میں کمسن قیدیوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے بھی موثر اقدامات کئے جا سکیں گے ۔ کمیٹی میں ڈی پی او ہری پور نے علاقے میں بخشیش الٰہی صحافی کے قتل کے واقعہ کی ابتدائی رپورٹ پیش کی ۔ کمیٹی کی واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت سے متاثرہ خاندان کی مدد کی سفارش کی ۔ کمیٹی نے ڈی پی او کو ہدایت کی کہ ملزمان چاہے جتنے بھی بااثر ہوں ان کے ٹرائل کے لئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ اٹھا رکھا جائے ۔ کمیٹی نے میڈیا کے بعض حصوں میں چیئرمین قائمہ کمیٹی کے خلاف قابل اعتراض مواد کی نشریات و اشاعت تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ بھی کیا۔ آن لائن کے مطابق بچوں کے تحفظ فراہم کرنے کی قانون سازی کے بعد بچوں سے مزدوری لینا، ان پر تشدد کرنے اور جنسی ہوش کا شکار بنانے پر سخت سزائیں دی جائیں گی جبکہ بچوں کو انصاف فراہم کرنے کے حوالے سے بل میں جرائم میں ملوث بچوں کیلئے بحالی کے مراکز میں رکھنے اور ان کے مقدموں کا فیصلہ چھ ماہ کے اندر کرنے کی سفارش کی گئی ہے کمیٹی نے قومی اسمبلی برائے انسانی حقوق اور وزارت انسانی حقوق کے درمیان موجود اختلافات ختم کرنے پر زور دیا ہے۔