عمران کے جوال کی ضرورت نہیں 10 جولائی کو فیصلہ سنائینگے چیف الکشن کمشنر

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) الیکشن کمشن نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس میں جواب جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دینے کی استدعا مسترد کردی۔ الیکشن کمشن نے حکم دیا ہے کہ 10جولائی کو فیصلہ سنایا جائے گا۔ چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان قومی لیڈر ہیں تو کیا الیکشن کمشن قومی ادارہ نہیں، اب جواب کی ضرورت نہیں رہی، الیکشن کمیشن مزید سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس سردار محمد رضا کا سخت برہمی کا اظہارکیا توہین عدالت کیس میں وکیل کی تبدیلی کی استدعا بھی مسترد کر دی۔ عمران خان کی طرف سے ایک مرتبہ پھر جواب جمع نہیں کرایا گیا الیکشن کمشن کو بتایا گیا کہ عمران خان نے اس کیس میں اپنا وکیل تبدیل کرلیا عمران خان کی جانب سے بابراعوان پیش ہوں گے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ توہین عدالت کی درخواست پر جواب مانگا گیا تھا۔ عمران خان کے وکیل شاہد گوندل نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے نیا جواب تیار کرلیا گیا ہے بابر اعوان الیکشن کمشن میں جواب دائرکریں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم نے عمران خان کو آئندہ سماعت پر جواب جمع کرانیکا حکم دیا تھا۔ الیکشن کمشن کی رکن جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر نے استفسار کیا کہ بابر اعوان کا وکالت نامہ کہاںہے پی ٹی آئی کے وکیل نے جواب دیا کہ بابر اعوان خود اپنا وکالت نامہ پیش کریں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اب تک جواب تیار نہیں کیا بہت مہلت دے چکے ہیں، پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ عمران خان چترال میں ہیں اس لئے کچھ وقت دیا جائے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ عمران خان کبھی چترال میں ہوتے ہیں کبھی نتھیاگلی۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ قومی لیڈر ہیں انہیں کئی جانا ہوتا ہے اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ توکیا الیکشن کمیشن قومی ادارہ نہیں ہے اب عمران خان کے جواب کی ضرورت نہیں اب صرف حکم سنائیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت 10 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر فیصلہ سنایا جائے گا۔ توہین عدالت کیس میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کی طرف سے دیے گئے جواب کو پہلے مسترد کر دیا تھا جس پر عمران کے وکیل نے نیا جواب جمع کرانے کا الیکشن کمیشن کے سامنے اعتراف کیا تھا لیکن رمضان المبارک کے دوران سماعتوں کے دوران عمران خان کے مری نتھیا گلی اور کراچی میں ہونے کی وجہ سے جواب الیکشن کمیشن کو نہیں دیا گیا تھا رمضان کے بعد ایک مرتبہ پھر سماعت کے موقع پر جواب جمع نہیں کرایا گیا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں لیگی رہنما دانیال عزیز نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئینی اداروں کی لاشیں بکھیر دی ہیں جبکہ ن لیگ کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کے وارنٹ تین سال پہلے جاری ہوئے، عمران خان سپریم کورٹ سمیت کسی عدالت میں پیش نہیں ہوتے اور نا ہی ان کا کوئی وکیل پیش ہوتا ہے، ان کوکوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہے۔ انہوں نے 10 ارب کے جھوٹے دعوے کا بھی جواب نہیں دیا، ہمیں الیکشن کمشن کے صبر پر بھی حیرانی ہے، عمران خان الیکشن کمشن سے کیوں بھاگ رہے ہیں، اب حیلے بہانوں سے کام نہیں چلے گا اور جواب دینا ہوگا۔ دیوارسے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ایسا ہو نہیں پا رہا، جب کوئی ہمیں گالی دیتا ہے تو اس کا جواب دینا آتا ہے،2010 میں عمران خان کی کیاحیثیت تھی۔ عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ عمران خان کو جوشبہ ہے وہ ہمیں پتہ ہے، یہ سب پر انگلیاں اٹھاتے ہیں ان کے دل میں چور ہے، پہلے دن سے عمران خان جمہوریت کے مخالف ہیں۔

ای پیپر دی نیشن