عنبرین فاطمہ
کسی بھی جمہوری معاشرے میں الیکشن کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے ،عام انتخابات 2018سر پر ہیں اس کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ سٹیشنوں پر عملے کی حاضری کو یقینی بنانے اور ان کو ٹریننگ دینے کا آغاز ہو چکا ہے ۔محکمہ تعلیم سمیت دیگر محکموں سے پولنگ سٹیشنوں پر ڈیوٹی دینے کےلئے عملے کا انتخاب کر لیا گیا ہے ۔25جون سے شروع ہونے والی یہ ٹریننگ 10جولائی تک رہے گی دو روزہ یہ ٹریننگ لاہور کے مختلف سکولوں میں دی جا رہی ہے جن میں گورنمنٹ اے پی ایس سکول ماڈل ٹاﺅن بوائز اینڈ گرلز ،گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول ملتان روڈ، گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول خزانہ گیٹ لوئر مال ۔گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول لیڈی مگلیگن لاہور کے نام قابل ذکر ہیں ۔پولنگ عملے کو ٹریننگ محکمہ تعلیم ،نادرا و دیگر محکموں کے افرا دے رہے ہیں ۔الیکشن کمیشن کی طرف سے دئیے گئے کتابچے کو مد نظر رکھتے ہوئے پولنگ عملے کو اہم نکات بتائے جا رہے ہیں ۔اس کے علاوہ نادرا کے لوگ پولنگ عملے کوپہلی بار سمارٹ فون پر نتائج سے آگاہ رکھنے کےلئے تربیت دے رہے ہیں اس کے لئے متعارف کروائی جانے والی آر ٹی ایس ایپ کے ذریعے جلد سے جلد نتائج مرتب کئے جا سکیں گے ۔ بلاشبہ پورے ملک میں الیکشن کے لئے عملے کی دسیتابی اور سامان کی ترسیل ایک سخت ترین مرحلہ ہوتا ہے جس کے لئے ملک بھر کے سرکاری ملازمین کو اس ڈیوٹی کے لئے پابند بنایا جاتا ہے ۔اس کے علاوہ پولنگ عملے میںزیادہ تعداد اساتذہ کی ہے جو عام انتخابات کوقومی فریضہ سمجھتے ہوئے پولنگ سٹیشن پر ڈیوٹیاں دیتے ہیں ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ابھی تک پولنگ عملے کو پولنگ ڈے کے لئے یہ ٹریننگ سکول کے غیر آرام دہ بنچوں پر لینی پڑی ۔ٹریننگ کے اوقات کار صبح نو بجے سے لیکر شام پانچ بجے تک ہیں ۔اس دوران دیکھنے میں یہ آیا کہ نادرا کی جانب سے جوافراد عملے کو ٹریننگ دینے کےلئے آرہے ہیں وہ خاصے باصلاحیت ہیں انہوں نے پولنگ عملے کو آر ٹی ایس سسٹم جو کہ انڈرائیڈ موبائل کی ایپ ہے کے بارے میں بہت اچھے طریقے سے آگاہی دے رہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ کس طرح سے آپ یہ ایپ اپنے موبائل پر ڈوان لوڈ کر کے نتائج کو بروقت اور تیزی سے تیار کر کے متعلقہ حکام کوبھیج سکتے ہیں ،جبکہ کچھ ٹریننر ایسے بھی ہیں جو الیکشن کمیشن کی جانب سے فراہم کئے گئے کتابچے کو پڑھنے یا پڑھانے تک محدود ہیں ۔ایک بات جو کہ یہاں قابل غور ہے کہ ٹریننگ دینے کے لئے ماسٹر ٹریننر تیار کئے جانے چاہیں اور ایسے افراد پر مشتمل ٹرینر کا عملہ ہونا چاہیے جو کہ کالجز اور یونیورسٹیوں کی سطح پر پڑھاتے ہوں کیونکہ اس ٹریننگ کے دوران یہ بھی دیکھا گیاہے کہ ہائی سکولوں میں پڑھانے والے اساتذہ گریڈ اٹھارہ اور بیس کے لوگوں کو ٹریننگ دے رہے ہیں ۔
فائنل ۹۹۹۹