لاہور (وقائع نگار خصوصی+نامہ نگاران) لاہور ہائیکورٹ نے این اے 98 بھکر سے رشید اکبر نوانی، پی پی 90، 91 سے سعید اکبر نوانی کو، این اے 162 بورے والا سے چودھری نذیر احمد ارائیں، پی پی 229 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد یوسف کسیلیہ کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی ہے۔ نذےر احمد آرائےں نے کہا ہے کہ الےکشن مےں حصہ لےنے کا فےصلہ پارٹی قےادت سے مشاورت کے بعد کرےں گے۔ سابق اےم اےن چوہدری نذےر احمد آرائےں کو مسلم لےگ ن کی جانب سے امےدوار نامزد کےا گےا تھا لےکن رےٹرننگ آفےسر نے ان کے کاغذات نامزدگی کو مسترد کر دےا تھا جس کے بعد مسلم لےگ ن کی قےادت نے ان سے ٹکٹ واپس لے کر ان کے بھائی چوہدری فقےراللہ آرائےں کو اپنا امےدوار نامزد کر دےا تھا اور وہ تاحال اپنی الےکشن مہم بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ےوسف کسےلیہ کے خلاف کی گئی رٹ پٹےشن پی ٹی آئی امےدوار ہماےوں افتخار چشتی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ فیصلہ کی خبر آنے کے بعد مسلم لیگ ن کے کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور وہ ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے رہے۔ چوہدری محمد یوسف کسیلیہ نے کہا ہے کہ عدالت نے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت کے بعد انتخابی میدان میں بھی مخالفین کو شکست فاش ہو گی۔ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر عابد شیر علی کے بھائی عمران شیر علی کو پی پی 117 فیصل آباد سے الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔ فاضل عدالت نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ بحال رکھتے ہوئے اپیل خارج کر دی۔ این اے 81 گوجرانوالہ سے تحریک لیبیک یا رسول اللہ کے اشرف آصف جلالی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کئے۔
ہائیکورٹ/ امیدوار