آئنی ترمیم سے چند لوگوں کی اے ٹی ایم مشینیں بند ہوئیں ،مخالفین کا واویلا بے بنیاد ہے : فاروق حیدر

Jul 05, 2018

باغ (نامہ نگار) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ ایکٹ74 کی منظوری کے وقت بقول سردار عبدالقیوم خان اُن سے اندھیرے میں دستخط کروائے گئے ۔ تیرہویں آئینی ترمیم کی منظوری پر صرف سردارعتیق اور مودی کو بہت تکلیف ہوئی ، پتہ نہیں دونوں کو کیا معاملہ ہے ،تیرہویں آئینی ترمیم سے کچھ لوگوں کی اے ٹی ایم مشینیں بند ہو گئی ہیں ۔ ایک طرف جا کر کہتے ہیں کہ وزیر اعظم پاکستان کو کشمیر کونسل میں یرغمال بنا دیا گیا ہے تو دوسری طرف کہتے ہیں کہ سارے اختیارات حکومت پاکستان کو دے دیے ۔اگر مجھ پر ایک روپے کی کرپشن ، لوٹ مار یا بددیانتی ثابت ہوجائے تو چاہے مجھے کوئی سڑکوں پر گھسیٹے مجھے منظور ہوگا۔ دلائل اور حقائق سے بات کریں ، الزام لگانے والوں کو شرم آنی چاہیے ، تنقید کرنے والے اہم ریاستی معاملے پر مجرمانہ کردار ادا کررہے ہیں ،اب یہ ایکٹ نہیں عبوری آئین ہے ،اس کا آرٹیکل19اور32پڑھ لیں پھر بات کریں ۔ قومی سلامتی کمیٹی کے تمام اراکین اورمسلم لیگ ن کی حکومت کے شکرگزار ہیں کہ جنہوں نے ہمیں بااختیار بنایا۔ اب یہ ہمیں ثابت کرنا ہے کہ ان کے اعتماد پر پورا اتریں ۔آزادکشمیر میں بینک کارپوریشن نہیں بلکہ کمپنیز ایکٹ کے تحت قائم ہیں اور ان کی انکم پر ٹیکس کی وصولی کا اختیار آزاد حکومت کا ہے ۔ موجودہ عبوری آئین میں آزادکشمیر کے شہریوں مکمل کو بنیادی حقوق دینے کے ساتھ ساتھ خاندان کو تحفظ پالیسی کے لیے اصول وضع کرنے ، فیئر ٹرائل کیلئے اقدامات اٹھانے سمیت بیشتر ایسے اہم معاملات کا احاطہ کیا گیا ہے جو اس سے پہلے نہیں تھے۔ سردار عیتق کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ مجھے والد سے ملنے والی ایک بندوق کی قیمت ان کی کل جائیداد سے زیادہ ہے۔ذاتیات پے بات نہ کریں اگر میں نے بات کی تو پھر ان کیلئے سر چھپانا مشکل ہو جائیگا۔ ایک بندہ اپنی اہلیت اور صلاحیت پر دھیر کوٹ سے جج لگ گیا تو موصوف کو برداشت نہیںہوتا ہے ، تکبر اللہ رب العزت کی ذات کو پسند نہیں ، اقتدار اس کی ذات نے دینا ہے ، میں نے جس اسمبلی کا الیکشن ہارا تھا رب کی کرم نوازی سے اسی سے وزیر اعظم بنا، خالد ابراہیم اچھے اور شریف آدمی ہیں ، کچھ لوگ انہیں منصوبہ بندی کے تحت اپنے ٹریک پر لانا چاہتے ہیں ۔ان خیالات کااظہارا نہوںنے اپنے دورہ باغ کے دوران مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعظم آزادکشمیر کا باغ پہنچنے پر لیگی کارکنان نے پرتپاک استقبال کیا ، اس موقع پر وزیر حکومت چوہدری محمد عزیزاور نجیب نقی بھی ان کے ہمراہ تھے جبکہ مقامی وزراء راجہ مشتاق احمد منہاس، سردار میر اکبر خان نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے ویمن یونیورسٹی باغ خواتین کو لیپ ٹاپ دینے کی تقریب ، سجاد شہید پریس کلب باغ اور محکمہ صحت کے زیر انتظام تقریب سے بھی خطاب کیا۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہاکہ آزادکشمیر میں کوئی ایف بی آر نہیں آئیگا،ہم خود ٹیکس وصول کرینگے اور مالیاتی خودمختاری ملنے کے بعد ریاستی وسائل میں اضافے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھارہے ہیں کیونکہ اب ہم نے اپنے وسائل کے اندر رہ کر اخراجات کرنے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کو یہ توفیق نہیں ہوئی کہ وہ ہمارا ترقیاتی بجٹ دوگنا ہوا ، وفاقی محصولات میں سے آزادکشمیر کاحصہ بڑھایا گیا پر بات کریں یا ایک لفظ ستائش کا کہہ دیں ،آئینی ترامیم سے آزادحکومت کے اختیار میں اضافہ ہوا ، دفاع ، خارجہ ،کرنسی مردم شماری، ایٹمی پروگرام ، پیمائش کے اوزان وغیرہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری میں دینا کیا جرم ہے ؟یا اسے یہ غداری سے گردانتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کو صوبوں سے زیادہ اختیارات دیے گئے ۔ اب احتساب بیورو کے ملازمین کی تقرریاں بذریعہ پبلک سروس کمیشن ہونگی ، آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی بار پاک فوج کے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے سے ریٹائرڈ اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل شخص کو چیئرمین پبلک سروس کمیشن لگایا گیا جبکہ اس سے پہلے بریگیڈئیر اور میجر جنرل کے عہدوں سے ریٹائرڈ لوگ یہاں صدر کے عہدے تک فائز رہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں اٹھارہویں ترمیم کے بعد سات محکمہ جات کا اضافی بوجھ آزادکشمیر کے اوپر ڈال دیا گیا جبکہ اس کے حصے میں مزید کمی کر دی گئی۔ ترقیاتی بجٹ دس ارب سے چھ ارب روپے تک کر دیا گیا مگر اس وقت ان لوگوں کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلا۔ایراء کے اربوں روپے منتقل ہوئے توا س وقت سردار عتیق نے کہاکہ کیا ہوا اگر چند کروڑ روپے منتقل کر دیے گئے ۔جب قائم علی شاہ نے خط لکھا تھا کہ میرپور شہر کو پینے کیلئے پانی نہیں دیا جا سکتا تو اس وقت پیپلز پارٹی نے کیوں کوئی بیان نہ دیاجب ان کی حکومت نے آزادکشمیر کے ٹیکسوں کا حصہ کم کیا تو اس وقت یہ کیوں خاموش رہے الٹا کونسل کے ایک ڈپٹی سیکرٹری نے ان کو آگے لگائے رکھا ، اس کا جواب انہیں کبھی نہ کبھی توضرور دینا ہوگا۔ سردار عتیق نے شوکت عزیز کے سامنے کہاکہ بھٹو سیتا رام ہے اور زرداری صدر بننے لگے تو ان کے صدر بننے سے پہلے ہی قرارداد لے آئے ۔ دو سالوں میں آزادکشمیر کے اندر ریکارڈ ترقیاتی کام ہوئے جو زمین پر نظر آرہے ہیں ، میڈیا کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ جائے زمین پرہمارے کام دیکھے ، مثبت تنقید کو ہمیشہ خوش آمدید کہا ہے لیکن اچھے کاموں کی ستائش بھی ہونی چاہیے ۔ خواتین یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہاکہ طالبات مقبوضہ کشمیر کے اندر قابض بھارتی افواج کی جانب سے اپنی بہنوں ، بھائیوں اور بزرگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو دنیا بھر میں بے نقاب کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا بھرپور استعمال کریں ۔ آزادکشمیر کی طالبات اہلیت اور صلاحیت میں کسی سے کم نہیں ، ہم نے ریاست کو میرٹ کی را ہ پر ڈال دیا ، اب کسی محنت کش کی بیٹی سفارش نہ ہونے کے باعث اپنے حق سے محروم نہیں رہے گی ۔ وزیر اعظم نے یونیورسٹی کی گرانٹ کو دوگنا کرنے اوراس کے تمام حل طلب مسائل کے حل کیلئے وزراء پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کرنے اور طالبات کے ٹور کے لیے 5لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ باغ کو سیاحت کا مرکز بنائیں گے ، ٹورازم کوریڈور کی تعمیر سے علاقے میں معاشی انقلاب آئے گا ، باغ میں دل کے ہسپتال کی تعمیر کا اعلان میرے قائد محمد نواز شریف نے کیا تھا ، اس پر عمل کرینگے ۔ غریب لوگ بڑی سے محنت سے اپنا پیٹ کاٹ کر اپنی بچیوں کو پڑھاتے ہیں سفارش کی بنیاد پر کسی کو ان کا گلاکاٹنے کی اجازت نہیں دینگے ، مرد اپنے لیے پڑھتا ہے جبکہ عورت پورے خاندان کو پڑھاتی ہے ۔

مزیدخبریں