لاہور (کامرس رپورٹر)نگران حکومت کے پہلے ماہ میں ہی کھانے پینے اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی رفتار تیز ہو گئی اورچار سال کے بعد جون میں مہنگائی کی شرح 5 فیصد سے زیادہ ہوئی۔ پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق جون میں مہنگائی کی اوسط شرح 5.2 فیصد تک پہنچ گئی مئی میں یہ شرح 4.2 فیصد اور گزشتہ سال جون میں 3.9 فیصد تھی۔ جون کے دوران کھانے پینے کی اشیا میں سب سے زیادہ اضافہ ٹماٹر کی قیمت میں دیکھا گیاجو 42 فیصد مہنگے ہو گئے، آلو کی قیمت 7 فیصد، پیاز اور تازہ پھلوں کی 6 فیصد بڑھ گئی۔گوشت، مصالحہ جات، آٹا، گھی، چینی، چائے اور مشروبات کی قیمت میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ روزمرہ استعمال کی اشیا اور سروسز میں سے جون کے دوران کپڑا، گھریلو سامان، ادویات، پٹرول، مٹی کا تیل بھی مہنگا ہو گیا، ٹرانسپورٹ کے اخراجات، تعمیراتی اخراجات اور ڈاکٹر کی فیس بھی بڑھ گئی۔ جون کے دوران کھانے پینے اور روزمرہ استعمال کی 89 بنیادی اشیا اور سروسز میں سے 77 گزشتہ سال سے مہنگی فروخت ہوئیں۔رپورٹ کے مطابق مالی سال 2018 کے دوران مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح 3.9 فیصد رہی۔
کھانے پینے اور روزمرہ استعمال کی اشیاکی قیمتوں میںتیزی سے اضافہ
Jul 05, 2018