کراچی (نیوز رپورٹر) جمعیت علماء پاکستان (نورانی) کے مرکزی سفیرا من نائب صدر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے نارتھ ناظم آباد بلاکA میں 1963ء سے علیمیہ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول کو ختم کرکے کاسمو پولیٹن اسکول میں ضم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اکابرین کی نشانیوں کو مٹانے کا عمل ناقابل برداشت ہے۔ صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لے اور علماء مشائخ کو اشتعال میں لانے والے کاموں سے گریز کرے۔ انہوں نے کہا کہ نارتھ ناظم آباد بلاکA میں قائد ملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی رحمتہ اللہ علیہ کی ہمشیرہ ڈاکٹر فریدہ احمد صدیقی نے 1963ء میں مبلغ اسلام بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے رفیق، تحریک پاکستان کے عظیم رہنماء حضرت شاہ عبدالعلیم صدیقی رحمتہ اللہ کے نام پر اسکول قائم کیا۔ بعد ازاں یہ اسکول نیشنلائز ہوگیا اور تاحال قوم کی خدمت کرتا رہا۔ لیکن موسم گرما کی تعطیلات کے خاتمے پر ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے اس تاریخی اسکول کا نام ختم کرکے اس کو دوسرے اسکول میں ضم کرکے اس کی تاریخی حیثیت مٹانے کی سازش کی گئی۔ صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے وزیر اعلیٰ سندھ اور وزیر تعلیم سے علیمیہ اسکول کی فوری بحالی اور اس اسکول کے خلاف سازش کرنے والے افسران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔