لندن/لاہور (آئی این پی)ورلڈ کپ سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات نہ ہونے کے برابر رہ جانے کے بعد دلبرداشتہ پاکستانی کرکٹرز نے رخت سفر باندھ لیا ہے۔کرکٹرز کی واپسی کیلئے ہفتہ کی فلائٹس بک کروا لی گئی ہیں، ان کی ٹولیوں میں واپسی ہوگی، چند کھلاڑی براہ راست پاکستان پہنچنے کی بجائے دبئی میں چند روز قیام کے بعد آنے کا پلان بنا چکے ہیں، ورلڈ کپ کے بعد پاکستانی ٹیم انتظامیہ اور پاکستان کرکٹ ٹیم میں بھی اکھاڑ پچھاڑ ہوگی۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت تمام کوچنگ اسٹاف کو فارغ کردیا جائے گا،کرکٹ کمیٹی شکست کے اسباب کا جائزہ لے گی اور نئی تقرریوں کی سفارش کرے گی۔ذرائع کے مطابق نیوزی لینڈ کے خلاف انگلینڈ کی فتح کے بعد پاکستانی کیمپ میں سخت مایوسی پھیل گئی، بنگلہ دیش کیخلاف میچ کی حیثیت بھی بیکار مشق سے زیادہ نہیں رہی، سب نوشتہ دیوار پڑھ چکے، کوئی کھلاڑی کسی غیر معمولی کارکردگی کی توقع نہیں کر رہا۔دوسری جانب کھلاڑی لارڈز میں اور ایئر پورٹس پر شائقین کی جانب سے سخت جملوں کے خدشات بھی محسوس کر رہے ہیں، کرکٹرز کی واپسی کیلئے ہفتہ کی فلائٹس بک کروا لی گئی ہیں، ان کی ٹولیوں میں واپسی ہوگی، چند کھلاڑی براہ راست پاکستان پہنچنے کی بجائے دبئی میں چند روز قیام کے بعد آنے کا پلان بنا چکے ہیں۔پاکستان کے ورلڈ کپ میں سفر تمام ہونے پر ہیڈکوچ مکی آرتھر سب سے زیادہ پریشان ہیں، جن کا معاہدہ ختم ہورہا ہے اور پی سی بی انہیں مزید معاہدہ دینے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے بعد پاکستانی ٹیم انتظامیہ اور پاکستان کرکٹ ٹیم میں بھی اکھاڑ پچھاڑ ہوگی۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر سمیت تمام کوچنگ اسٹاف کو فارغ کردیا جائے گا۔ اس سے قبل کرکٹ کمیٹی سے سفارشات طلب کی گئی ہیں۔ایم ڈی وسیم خان،سابق کپتان وسیم اکرم اور مصباح الحق پر مشتمل کرکٹ کمیٹی کی سفارشات پر نئی تقرریاں کی جائیں گی۔ کرکٹ کمیٹی شکست کے اسباب کا جائزہ لے گی اور نئی تقرریوں کی سفارش کرے گی۔ پاکستانی ہائی کمیشن میں خطاب کرتے ہوئے احسان مانی نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ بہت مقابلے والا ٹورنامنٹ تھا۔کھیل میں ہار جیت ہوتی ہے اور ہم پاکستان کرکٹ کو پروفیشنل انداز میں آگے لے جانا چاہتے ہیں۔ امید ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم جلد دنیا کی بہترین ٹیموں کی صف میں کھڑی ہوگی۔