اسلام آباد(نا مہ نگار)قومی احتساب بیورو نے جعلی اکاونٹس کیس میں گرفتار ملزم عبدالغنی مجید کو احتساب عدالت میں پیش کردیا ہے۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں جعلی بینک اکاونٹس کیس کی سماعت جج ارشد ملک نے کی۔ نیب کی جانب سے ملزم عبدالغنی مجید کو عدالت کے روبرو پیش کردیا گیا۔ جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ مناہل مجید عبدالغنی کی بیوی ہیں جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ مناہل مجید عبدالغنی مجید کی اہلیہ ہیں۔ وکیل صفائی نے موقف اپنایا کہ عبدالغنی مجید کو 15اگست 2018سے گرفتار کر رکھا ہے، نیب کی جانب سے تاحال کچھ بھی ثابت نہیں کیا جا سکا ہے۔ نیب پروسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ملزم عبدالغنی مجید کو میگا منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر رکھا ہے جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ ابھی تک ریفرنس کی کاپی فراہم نہیں کی گئی ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ میگا منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کردی جائیں گی، اتنی کیا جلدی ہے؟ وکیل صفائی نے کہا کہ میرا موکل حراست میں ہے جب کیس تیار ہو جائے تو بتادیں پیش ہو جائیں گے۔ تفتیشی محمد علی ابڑو پہلے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر تھے اور ان کی مدد کر رہے تھے۔ ملزم عبدالغنی مجید نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا یا کہ ہمارے خلاف جے آئی ٹی بنائی گئی تھی اس میں 83لوگ شریک ملزم تھے۔ تین کروڑ اور 46کروڑ کی پراپرٹی کا نیب کی جانب سے الزام لگایا گیا۔ اس میں آصف علی زرداری اور دیگر ملزمان بھی شامل تھے۔عدالت نے ملزم عبدالغنی مجید کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دے دی۔ وکیل صفائی کی استدعا پر عدالت نے ملزم کو اپنی والدہ سے ملنے کی بھی اجازت دے دی،پنک ریذڈینسی کیس میں جیل حکام نے گرفتار ملزمان آفتاب میمن،شبیر بمباٹ اورعبدالجبار میمن کو پیش کیا۔جج نے دوبارہ استفسار کیا کہ مناہل مجید کیوں پیش نہیں ہو رہیں؟آج انوسٹی گیشن آفیسر نے رپورٹ پیش کرنا تھی۔وکیل بولے مناہل مجید عبدالغنی مجید کی اہلیہ ہیں۔وہ بیرون ملک بیمار ہیں۔۔اگلی تاریخ پرپیش ہوجائیں گی۔ملزم حسن علی میمن کی درخواست پرعدالت نے اس کا شناختی کارڈ اور موبائل واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 18جولائی تک ملتوی کردی۔